لاہور( این این آئی) قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جبکہ انضما م الحق نے کہا ہے کہ مجھ پر سوال اٹھے گا تو بہتر ہے ایک طرف ہوجائوں، پی سی بی انکوائری کرنا چاہتا ہے تو میں دستیاب ہوں۔قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق چیئرمین پی سی بی ذکا ء اشرف سے ملاقات کے لیے گئے لیکن ان کی ملاقات نہ ہوسکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے دلبرداشتہ ہوکر اپنا استعفیٰ ذکا ء اشرف کو بھجوا دیا ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ لوگ بغیر انکوائری کے باتیں کررہے ہوتے ہیں، پی سی بی سے بھی کہا ہے کہ انکوائری کریں۔مجھے کال آئی اور کہا گیا کہ پانچ لوگوں کی کمیٹی بنارہے ہیں، بورڈ کو کہا جب تک کمیٹی تحقیقات کرلے عہدہ چھوڑ دیتا ہوں، تمام چیزیں واضح ہونے کے بعد پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جائوں گا۔لوگ بغیر تحقیق کے باتیں کرتے ہیں، موجودہ حالات میں بہتر سمجھا کہ استعفیٰ دوں،مجھ پر سوال اٹھے گا تو بہتر ہے ایک طرف ہوجائوں، مجھ پر الزامات لگنے پر میں نے بورڈ سے بات کی تھی، بورڈ کو کہا کہ آپ کو کوئی شک ہے تو انکوائری کرلیں، میں دستیاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں، اس طرح کے الزامات سے دکھ ہوتا ہے۔مجھے لگا کہ میرے خلاف انکوائری ہو رہی تو مجھے عہدے سے الگ ہوجانا چاہیے، ہمیں انکوائری کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے،جوبھی الزام لگارہا ہے،غلط بات کررہا ہے، میرا 30 سال کا کیریئر ہے، پاکستان کے لیے اچھی کرکٹ کھیلی۔یاد رہے کہ رواں برس اگست میں سابق کپتان انضمام الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا۔