کراچی(این این آئی)سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے ملک میں مردم شماری کا عمل قریب الاختتام ہے، کراچی میں ہونے والی مردم شماری کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات اور اعتراضات سامنے آرہے ہیں اور یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ کراچی کی مردم شماری درست طریقے سے نہیں ہورہی۔ پس بے مقصد بیان بازی اور بلیم گیم میں الجھنے کے بجائے
تمام اسٹیک ہولڈرز کو باہم مل کر اس کا حل نکالنا چاہیے کہ درست مردم شماری کے لیے حکمتِ عملی کیا ہوتاکہ یہ مردم شماری سب کے نزدیک معتبر قرار پائے، کیونکہ آبادی کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے نشستوں کا تعین ہوتا ہے اور وسائل تقسیم کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی کی درست مردم شماری خود صوبہ سندھ کے بھی مفاد میں ہے کہ ممکنہ طور پر اس کی بنیاد پر قومی اسمبلی میں صوبہ سندھ کی نشستوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ اس وقت جماعتِ اسلامی اور ایم کیو ایم کو اس پر اعتراضات ہیں اور ظاہر ہے کہ مقابل فریق پیپلز پارٹی ہے جو صوبہ سندھ میں عرصے سے حکمران ہے ،لہذا ان تینوں اسٹیک ہولڈرز کوچاہیے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مل بیٹھیں ،اس میں نادرا اور محکمہ شماریات کے سربراہان کو بھی شامل کیا جائے تاکہ طریقہ کار اور فنی امور کے بارے میں ان سے رہنمائی لی جاسکے اور اگرخدشات غلط ہیں تو وہ اپنی پوزیشن کی وضاحت کرسکتے ہیں،محض چوراہوں اور فلائی اوورز پر بینر لٹکانے اور میڈیا پرروزانہ کی بنیاد پربیان جاری کرنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔