ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

ہم کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، رانا ثناء اللہ

datetime 10  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، سپیکراسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے، جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے،ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے

پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تو فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صدرعدالتی اصلاحات بل سپریم کور ٹ نہیں بھیج سکتے، عدالت عظمیٰ کو پارلیمان کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ کے پاس اسٹرائیک ڈاؤن کا اختیارنہیں، عدالت ایسا کرے گی تو آئین سے تجاوز ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آئین اورقانون پارلیمنٹ نے بنانا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس بل دوبارہ صدر کے پاس جائے گا، صدر نے 10 دن میں دستخط نہیں کئے تو 11 ویں دن وہ قانون بن جائے گا، جسٹس منصورعلی شاہ نے ثابت کیا ’’ون مین شو‘‘ نے ادارے کا بیڑہ غرق کیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے اختیارات کم نہیں کیے، ججز کے اختلافی نوٹ نے پارلیمنٹ کو سوچ دی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا پارلیمنٹ آنا اچھا فیصلہ تھا، آج تمام ججز کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو بھی آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں آنا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو دعوت دی تھی انہوں نے انکارنہیں کیا، جسٹس عمر عطاء بندیال انکار کرتے تو ہم ان کے پاس چلے جاتے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آئین کی وجہ سے آج عدلیہ اور پارلیمنٹ قائم ہے، سپریم کورٹ، دیگر اداروں میں بھی آئین کی گولڈن جوبلی تقریب ہونی چاہیے تھی، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، چیف جسٹس کیآئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں نہ آنے پر دکھ ہے، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے۔انہوں نے کہا کہ سپیکر اسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے،

جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے، سب نے چیف جسٹس سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی، چیف جسٹس سیفل کورٹ اجلاس بلانے کا بھی کہا گیا، وزیراعظم نیاٹارنی جنرل سے کہا ہماری کوئی ضدنہیں، اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کوپیغام دیا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے،

اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تہ یہ بل مسترد ہو گا، اگر عمران خان بیٹھ کر سیاستدانوں کی طرح بیٹھ کر بات کریں تو معاملات سلجھ سکتے ہیں، اگر عمران خان بیٹھ کر بات کرتے تو آگے پیچھے کر کے کچھ نہ کچھ ہو جاتا، اگر عمران خان نے یہی رویہ رکھا تو ہو سکتا ہے، 8 اکتوبر کو بھی انتخابات نہ ہوں ، اگر عمران خان کا رویہ مان لیا جائے تو کل کوئی بھی پارٹی اسمبلی تحلیل کر کے عام انتخابات کا مطالبہ کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…