کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )ون ڈے کی عالمی جنگ میں تمام ٹیموں کے سپہ سالار نئے ہوں گے،آنے والے چند ماہ میں اگر کوئی تبدیلی نہ آئی تو ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار تمام ٹیموں کی قیادت نئے کپتانوں کے ہاتھ میں ہوگی۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق انگلینڈ میں 2019 میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سے اب تک کچھ کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ اور تبدیلیوں کی
وجہ سے تقریباً تمام ٹیموں کے کپتان تبدیل ہوچکے ہیں، صرف کین ولیمسن ہی بچے ہوئے تھے مگر آئی پی ایل کے پہلے ہی میچ میں گھٹنے کی شدید چوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے ان کی بھی اکتوبر میں بھارت میں شیڈول میگا ایونٹ میں شرکت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔وہ گذشتہ ایڈیشن کے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی تھے، انھوں نے کیویز کو فائنل میں پہنچانے کے سات 9 اننگز میں 578 رنز بھی بنائے تھے۔نیوزی لینڈ نے ان کے متبادل کا ابھی تک اعلان نہیں کیا تاہم توقع یہی ہے کہ ٹام لیتھم کو ہی قیادت کی ذمہ داری سونپی جائے گی جوکہ پہلے ہی ولیمسن کی عدم موجودگی میں کیویز کی کپتانی کررہے ہیں۔ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ بنانے والی دیگر ٹیموں میں شامل افغانستان سائیڈ میں اگرچہ گلبدین نائب موجود ہیں مگر ٹیم کی قیادت اب حشمت اللہ شاہدی کررہے ہیں، آسٹریلیا کی قیادت اب پیٹ کمنز کے پاس ہے، ایرون فنچ ریٹائر ہوگئے ہیں۔بنگلہ دیش کی قیادت اب ریٹائر ہونے والے مشرفی مرتضیٰ کی جگہ تمیم اقبال کے ہاتھوں میں ہے، انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کی ساڑھے 7 برس تک قیادت کرنے کے بعد ایون مورگن گذشتہ برس ریٹائر ہوچکے اور ان کی جگہ اب جوز بٹلر کپتان ہیں۔اسی طرح بھارت کی تمام فارمیٹس میں باگ ڈور روہت شرما کو سونپی جاچکی ہے، کوہلی کو 2021 کپتانی سے ہٹار دیا گیا تھا، اسی طرح سرفراز احمد کی جگہ بابراعظم مئی 2020 سے پاکستان ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔
گزشتہ ورلڈ کپ کی 10 ٹیموں میں شامل سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کو اس سال کوالیفائنگ ایونٹ کھیلنا ہے تاہم ان کی قیادت بھی تبدیل ہوچکی ہے، ڈیموتھ کرونارتنے کی جگہ آئی لینڈرز کے اب کپتان ڈاسن شناکا ہیں، اسی طرح کیریبیئن سائیڈ کی قیادت شائی ہوپ کے ہاتھوں میں ہے۔
ورلڈ کپ 2019 میں مایوس کن مہم کے بعد جیسن ہولڈر سے کپتانی چھن گئی تھی، اس کے بعد کیرون پولارڈ اور نکولس پوران نے بھی ون ڈے کپتان کی ذمہ داری انجام دی تھی۔جنوبی افریقہ نے بھی ابھی تک میگا ایونٹ میں نشست بک نہیں کرائی،
اگر آئرلینڈ نے بنگلہ دیش کو آنے والی سیریز میں وائٹ واش کرنے کے ساتھ رن ریٹ بھی بہتر بنایا تو پروٹیز کو بھی کوالیفائرز کھیلنا پڑسکتا ہے تاہم اب ان کی قیادت بھی فاف ڈو پلیسی کے بجائے ٹیمبا باووما کے پاس ہے۔مینز ورلڈ کپ ممکنہ طور پر 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا۔ اس کا کوالیفائنگ ایونٹ 18 جون سے 9 جولائی تک زمبابوے میں شیڈول ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز میں چوتھے اور پانچویں ٹی20 اور پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچز کے ٹکٹ 11 اپریل سے آن لائن دستیاب ہوں گے۔شائقین ٹکٹ خریدنے کے لیے pcb.bookme.pk پر 1600 سے لاگ اِن ہو سکتے ہیں۔ پی سی بی نے ایک بار پھر راولپنڈی اور کراچی کے شائقین کرکٹ کو کھیل سے لطف اندوز ہونے کے لیے سستی قیمتیں مقرر کی ہیں۔
راولپنڈی میں آخری دو ٹی20 میچز کے ٹکٹوں کی قیمت پریمیم انکلوڑرز (میران بخش، شعیب اختر، سہیل تنویر اور یاسر عرفات) کیلئے 500 روپے اور وی آئی پی انکلوڑرز (عمران خان، جاوید اختر، اظہر محمود) کے لیے ایک ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ 20 اور 24 اپریل کو ہونے والے دو میچز کے لیے تیسری منزل کی گیلری 3500 روپے میں دستیاب ہوگی۔پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 27 اور 29 اپریل کو ہونے والے پہلے دو ون ڈے مقابلوں میں پریمیم انکلوڑرز کے ٹکٹ 300 روپے،
وی آئی پی انکلوڑرز کے لیے 500 روپے اور تیسری منزل کی گیلری کے لیے 3 ہزار روپے میں دستیاب ہوں گے۔شائقین کے لیے کراچی میں ٹکٹوں کی شرح فروخت 250 سے ایک ہزار روپے کے درمیان رکھی گئی ہے۔ جنرل انکلوڑرز (اقبال قاسم، نسیم الغنی، وسیم باری، محمد برادران اور انتخاب عالم) کے ٹکٹ 250 روپے میں دستیاب ہیں۔ شائقین کو فرسٹ کلاس انکلوڑرز (آصف اقبال،
وقار حسن، ظہیر عباس اور ماجد خان) میں ایک نشست کے لیے 250 روپے ادا کرنا ہوں گے جبکہ پریمیم انکلوڑر میں ایک نشست (قائد، وسیم اکرم اور عمران خان) 750 روپے میں دستیاب ہے اور وی آئی پی انکلوڑر (حنیف محمد، جاوید میانداد اور فضل محمود) کی قیمت ایک ہزار روپے ہے۔آخری تینوں ون ڈے انٹرنیشنل بالترتیب 3، 5 اور 7 مئی کو نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔