مکہ المکرمہ(نیوزڈیسک)سعودی محکمہ شہری دفاع کے ڈائریکٹر جنرل سلیمان ابن عبداللہ العمر نے کہا کہ کرین گرنے کے واقعے سے کچھ دیر پہلے شہر میں غیر معمولی بارش ہو رہی تھی اور اس کے ساتھ 83 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔شدید طوفانِ بادوباراں کے دوران ایک کرین مسجد کی تیسری منزل کی چھت توڑتی ہوئی نیچے آ گری تھی۔انھوں نے سعودی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان اطلاعات کو مسترد کیا کہ کرین گرنے کی وجہ اس پر آسمانی بجلی کا گرنا بنی۔سلیمان العمر نے کہا کہ اس حادثے کے بعد بھگدڑ مچنے اور اس میں ہلاکتوں کی اطلاعات بھی بالکل غلط ہیں۔ سعودی عرب میں متعین پاکستانی سفیر نے حرم شریف میں کرین حادثے میں 6 پاکستانی عازمین حج کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے جبکہ عرب ٹی وی نے حادثے میں 15 پاکستانیوں کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔سعودی عرب میں متعین پاکستانی سفیر منظور الحق نے حرم شریف میں گزشتہ روز پیش آنے والے افسوس ناک واقعے میں 6پاکستانی عازمین حج کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے جن میں مہمند ایجنسی کے نیاز محمد، لاہور کے علی رضا اقبال، مردان کی عنبربہادر شاہ، امِ نیاز، گل عبدالمنان اور دیر کے احمد فیض شامل ہیں پاکستانی سفیر منظور الحق نے چھ پاکستانی حاجیوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ورثا سعودی عرب میں موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ سعودی حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیںپاکستانی سفیر نے کہا کہ اس وقت مکہ کے تین ہسپتالوں میں 36 پاکستانی حاجی زیرِ علاج ہیں، اور ان سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ دوسری جانب عرب ٹی وی نے حرم شریف میں کرین گرنے کے حادثے میں 15 پاکستانی عازمین حج کے شہید ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں 25 بنگلہ دیشی، 25 ایرانی اور10 بھارتی شہری بھی شہید ہوئے دوسری جانب خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان نے حرم شریف میں جائے حادثہ کا دورہ کیا اور ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی جب کہ اس موقع پر شاہ سلمان نے انتظامیہ کو ہدایت کی نمازیوں اور عازمین کے ہر طرح کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔سعودی عرب کے شاہ سلمان نے کہا کہ اس حادثے کی تحقیقات کے نتائج عام کیے جائیں گے۔انھوں نے کہاکہ ہم حادثے کی تمام وجوہات کی تحقیقات کریں گے اور بعد ازاں نتائج عوام کو بتائیں گے۔دوسری جانب سعودی حکام کے مطابق حادثے کے وقت موسم بہت خراب تھا اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں جو اس حادثے کا سبب بنی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حرم شریف میں کرین گرنے کے نتیجے میں 107 افراد شہید اور 238 کے قریب زخمی ہوگئے تھے زخمیوں میں 50 کے قریب پاکستانی بھی شامل ہیں۔کرین گرنے کا واقعہ جمعہ شام دنیا کی سب سے بڑی مسجد کے صحن میں اس وقت پیش آیا تھا جب شدید طوفانِ بادوباراں کے دوران ایک کرین مسجد کی تیسری منزل کی چھت توڑتی ہوئی نیچے آ گری تھی۔