کلون شدہ انسان تیار کر لیا جائے گا؟

13  اکتوبر‬‮  2015

ہالینڈ کے ایک ممتاز سائنس دان ہنس لونت نے کہا ہے کہ بنی نوع انسان کی اصلاح کے لئے ضروری ہے کہ اب اس ’’علم ‘‘ کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔‘‘انسانی نوع کی اصلاح کا علم‘‘کا مطلب ہے کہ جین(GENE) کے استعمال سے نسل انسانی کو بہتر بنایا جائے۔سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس علم سے فائدہ اٹھا کر بہتر سے بہتر انسان تخلیق کرنے میں کوئی حرج نہیں اور مستقبل میں لوگ ایسا کرنا چاہیں گے۔ اکیسویں صدی میں اس خیال کو گزشتہ صدی سے زیادہ قبولیت عام حاصل ہوئی ہے کہ جنیات کے ذریعے انسانی نسل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور یہ کوئی پیچیدہ معاملہ یا خدا کے کاموں میں مداخلت نہیں تاہم 1930ء کی دہائی میں ’’نسل انسانی کی اصلاح‘‘ کا آئیڈیا کچھ زیادہ کامیاب نہ ہو سکا اور اس کی وجہ نازی جرمنی کو ٹھہرایا گیا۔ ہٹلر اور اس کی نازی پارٹی نے یہ اعلان کر دیا کہ وہ اس علم کے ذریعے ایک اعلیٰ ترین انسانی نسل پیدا کرے گی اور اسے اپنے ’’مقاصد‘‘ کے لئے استعمال کرے گے مگر آج برطانیہ کے نفسیات کے پروفیسررچرڈ لن نے ایک کتاب لکھی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ نسل انسانی کے اصلاح کے نظریئے کو پھر سے دیکھنے اوراس پر ازسر نو غور کرنے کی ضرورت ہے اس نے کہا ہے کہ طبعیاتی ٹیکنالوجی میں آج بے حد ترقی ہو چکی ہے اور بچے کی پیدائش سے قبل حاملہ خاتون کے رحم میں کسی بھی خرابی کی تشخیص اور اس کا مکمل علاج اس بات کی علامت ہے کہ انسانی اصلاح کے علم سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ رچرڈلن کا کہنا ہے کہ مذکورہ علم کی ٹیکنالوجی ضرور مقبول ہو گی کہ یہ نہ صرف انسانی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ والدین کیلئے بھی اطمینان بخش ہے۔ والدین اطمینان خوشی اور تسلی سے اولاد کی پرورش اور نشو ونما پر بھی مثبت اثر پڑے گا اور نصف سے زیادہ بیماریوں یا خامیوں کا پیدائش سے قبل ہی سدباب کر لیا جائے گا کہ والدین میں سے کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ ان کی ہونے والی اولاد امراض کا شکار ہو۔ اب یقینامستقبل میں ان کی یہ خواہش حرف بحرف پوری ہو جائے گی۔ والدین یہ بھی چاہیں گے کہ ان کے بچے نہ صرف صحت مند اور ذہین و فطین ہوں بلکہ جسمانی طور مضبوط اور طاقتور بھی ہوں لہٰذا یہ علم ان کی تمام خواہشات بخوبی پوری کر سکتا ہے۔

اس حوالے سے ڈاکٹر رچرڈ کا خیال ہے کہ اگر آپ کسی فرد کی جینیاتی وضع میں تبدیلی لاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نہ صرف اس فرد کی ہیئت ترکیب بدل رہے ہیں بلکہ اس کی آنے والی نسل کو بھی تبدیل کر رہے ہیں جولوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس ٹیکنالوجی کا غلط استعمال ہو گا وہ دراصل وہ مایوسی کا شکار ہیں۔ روز بروز ترقی کرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو دیکھا جائے تو مایوسی کیلئے انسانی زندگی میں کوئی جگہ یا مقام نہیں ہے کہ اب تو درازی عمر کا سبب بننے والی جین کی دریافت بھی کر لی گئی ہے امریکی سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جین کے ایک ایسے گروپ کا پتہ لگا لیا ہے جو طویل عمر کا سبب ہے۔ نیشنل اکیڈمی آف سائنس کے مجلّہ کے تازہ شمارے میں اس کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ میگزین لکھتا ہے کہ درازی عمر کا سبب وہ چند جین ہیں جو کروموسوم کے ارد گرد ہوتے ہیں ان کی تعداد چار یا صرف ایک ہو سکتی ہے جبکہ پہلے سمجھا جاتا تھا کہ یہ سینکڑوں کی تعداد میں ہو سکتے ہیں۔ماہرین کو امید ہے کہ انسانی خلیوں کے ضعیف ہونے کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہونے کے بعد ایسی دوائیں ایجاد ہو سکتی ہیں جو وہی کام کر سکتی ہیں جو درازی عمر کا سبب بننے والی جین کرتی ہے۔ امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے سائنس دانوں نے ایسے 137بھائیوں اور بہنوں کے خلیوں کا تقابلی مطالعہ کیا ہے جنہوں نے غیر معمولی طور پر طویل عمر پائی تھی ان میں سے (ہر معاملہ میں) بھائیوں اور بہنوں میں سے ایک ایک نے 98یا اس سے زیادہ سال عمر پائی تھی ان میں سے بھائی کی عمر کم از کم93اور بہن کی عمر کم از کم 97سال تھی۔ درازی عمر کے ساتھ ساتھ کلون شدہ انسانی جین کی تیاری بھی زوروں پر ہے‘ سائنس دانوں کے خیال کے مطابق 2020ء کے آخر یا 2021ء کے آغاز میں کلون شدہ انسان تیار کر لیا جائے گا اس سلسلہ میں دو ملکوں کی خفیہ لیبارٹریوں میں کام ہو رہا ہے۔اس سلسلے میں قبرصی نژاد امریکی سائنس دان یوٹسن پیناریوس نے انکشاف کیا ہے کہ ہماری تحقیق میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم جوڑے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ کلون شدہ انسانی جین کے ذریعے لگ بھگ دو سو خواتین کو مائیں بنائیں گے۔ یہ خواتین مکمل طور پر اس کام کے لئے خود کو ذہنی طور پر تیار کر چکی ہیں۔واضح رہے یا یاد رہے کہ اس سے بیشتر اٹلی کے ایک سائنس دان نے گزشتہ سال جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ کلوننگ کے ذریعے انسان پیدا کرنے کے ایک منصوبے پر کام کررہا ہے مگر اس کے اس منصوبے پر دنیا میں اچھی رائے قائم نہیں کی گئی تھی لیکن روز بروز ترقی کرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو دیکھتے ہوئے انسان ہاتھ پر ہاتھ دھر کر تو نہیں بیٹھ سکتا ۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…