بیوی اور3 بچیوں کو قتل کرنے والے شخص کے اپنے بیان میں سنسنی خیز انکشافات

2  دسمبر‬‮  2022

کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ملیر میں بیوی اور3 بچیوں کو قتل کرنے والے شخص نے اپنے بیان میں سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔29نومبر کی دوپہر کراچی کے علاقے ملیر کی شمسی کالونی کے رہائشی 40 سالہ فواد نے اپنی بیوی اور 3 بچیوں کو چھریوں کے وار کرکے قتل کیا تھا۔بیوی اور بچیوں کو قتل کرنے کے بعد فواد نے

اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بچ گیا۔ فواد نے بیان میں بتایا کہ اس کو اس بات کہ افسوس ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہے۔فواد نے بیوی اور بچیوں کے قتل کا پورا واقعہ اور اس کا پس منظر پولیس کو اپنے بیان میں بتایا ہے۔فواد نے بتایا کہ ہما سے اس کی شادی کو 18 برس ہوگئے تھے، ہماری 3 بچیاں تھیں، بڑی بیٹی 16 سال کی تھی، شادی کو اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ہما کو میری اپنی ماں سے محبت برداشت نہیں ہوتی تھی، یہی ہمارے درمیان جھگڑے کی بنیادی وجہ بنتی تھی۔ اس بارے میں بیوی کو بہت سمجھایا لیکن اسے سمجھ نہ آئی۔پولیس کو دیئے گئے بیان میں فواد نے بتایا کہ وہ ایک فیکٹری مین نوکری کے علاوہ اپنا کاروبار بھی کرتا تھا اس میں کچھ لوگوں نے سرمایہ کاری کررکھی تھی۔ کاروبار میں نقصان ہوا تو سرمایہ لگانے والے اپنی رقم کا تقاضا کرنے لگے۔ آئے روز کوئی نہ کوئی ان کے گھر پر آتا اور دھمکیاں دیتا۔فواد نے بتایا کہ 29 نومبر کی صبح اپنی والدہ کا ہاتھ چوم کر دفتر روانہ ہوا لیکن اس کی بیوی نے حسب معمول اس بات کا ایشو بنا لیا۔ ذہنی دبائو تھا کہ انوسٹرز کو منافع کے ساتھ انوسٹمنٹ کی رقم بھی واپس کرنی ہے۔اسی لیے واردات کے روز دفتر سے جلد واپس گھر آیا لیکن بیوی نے ایک بار پھر والدہ کو لیکر جھگڑا شروع کر دیا۔اپنے بیان میں فواد نے بتایا کہ اس کی بیوی جھگڑے کے بعد نہانے چلی گئی۔ اس کو بہت غصہ تھا اور اتنے میں ایک انوسٹر نے اسے کال کی

اور رقم کی ادائیگی کے لیے دبائو دیا اور یہ ہی وہ لمحہ تھا کہ اس نے فیصلہ کیا کہ بیوی بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لوں گا۔فواد نے بیان میں بتایا کہ اس نے اللہ سے اس جرم کی مغفرت کی دعا کی اور پھر اپنی سوئی ہوئی چھوٹی بیٹیوں کو پیار کرنے کے بعد ان کو ذبح کر دیا۔ اس کے بعد بڑی بیٹی جو کہ دوسرے کمرے میں تھی، اس کو بھی چھریوں کے وار سے قتل کیا اور اسی اثنا میں بیوی نہا کر واش روم سے باہر آگئی۔

فواد نے مزید کہا کہ بچیوں اور بیوی کو قتل کرنے کے بعد اس نے ایک انویسٹر کو واٹس ایپ پر خون میں لت پت بچیوں اور بیوی کی تصاویر بھیج دیں اوردبئی میں مقیم بھائی جس کا نام فراز ہے، کو صورت حال سے آگاہ کرنے کے بعد اپنے گلے پر چھری چلا دی۔دوسری طرف انوسٹرز سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے تفتیشی افسر نے بتایاکہ فواد نے تحریری بیان میں انوسٹرز کا ذکر کیا ہے لیکن پولیس نے کسی بھی انوسٹر کو بیان کے لیے طلب نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ فواد نے بیان میں چند انوسٹرز کا ذکر کیا ہے لیکن کسی کا نام نہیں بتایا۔ یہ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے جس میں ملزم نے نا صرف اعتراف جرم کیا ہے بلکے اس نے قتل کی وجوہات اور طریقہ واردات بھی بتایا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…