کراچی (این این آئی) سینیٹ انتخابات کے لیے ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف میں ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان گورنر ہاس میں 2 روز قبل ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔مذاکرات میں گورنر سندھ عمران
اسماعیل، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، حلیم عادل شیخ، فردوس نقوی اور دیگر رہنما شریک ہوئے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کا پہلے کاغذات نامزدگی متفقہ طور پر جمع کرانے پر اتفاق ہوا تھا، تاہم پھر ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر بات چیت طے نہ ہونے پر دونوں پارٹیوں نے الگ الگ کاغذات جمع کرائے۔ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات جاری ہیں، ایک دو روز میں ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر بات چیت ہو جائے گی، متفقہ امیدوار اور مل کر لڑے تو پیپلز پارٹی کو سرپرائز اور سینیٹ کی 5 نشستیں حاصل کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ صوبہ سندھ سے سینیٹ کی 11 نشستیں پر الیکشن ہوگا، ایم کیو ایم نے گیارہ نشستوں پر 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔ایم کیو ایم نے جنرل نشست پر 6، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 3 اور خواتین کی مخصوص نشست پر 2 امیدواروں کے کاغذات جمع کرائے۔جنرل نشست پر عامر خان، فیصل سبزواری، خواجہ سہیل منصور، رف صدیقی، ڈاکٹر ظفر کمالی اور عبدالقادر خان زادہ نے کاغذات جمع کرائے۔سندھ سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 3 امیدواروں ڈاکٹر شہاب امام، رف صدیقی اور خضر علی زیدی نے کاغذات جمع کرائے، خواتین کی خصوصی نشست پر خالدہ عطیب اور سبین غوری نے کاغذات جمع کرائے۔