عید الفطر کی نماز مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ جامع مساجد ، کھلی گرائونڈ اور عید گاہوں میں ادا کی جائے ‘علما کونسل نے ہدایات جاری کر دیں

23  مئی‬‮  2020

لاہور( این این آئی )پاکستان علما کونسل نے ملک بھر کے آئمہ و خطبا اور عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ عید الفطر کی نماز جامع مساجد ، کھلی گرائونڈ اور عید گاہوں میں ادا کی جائے اور اجتماعات کے دوران مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں کیونکہ اس وقت پاکستان میں کرونا وبااپنے عروج پر ہے روزانہ کی بنیاد پراڑھائی اڑھائی ہزار لوگ اس وباکا شکارہورہے ہیں لہٰذاایس اوپیز پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ نماز عید کی ادائیگی سے قبل صدقہ فطر ادا کردیں۔ دارالافتا پاکستان کے مطابق رواں سال کے لیے صدقہ فطر کی کم سے کم رقم 90 روپے مقرر کی ہے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماکونسل و صدر دارالافتا پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی،مولانا اسد ذکریا قاسمی، مولانا عبدالکریم ندیم، مفتی محمد عمر فاروق ، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا شفیع قاسمی، مولانا اسید الرحمان سعید ، مولانا اشفاق پتافی ، مولانابوبکر صابری مولانا نعمان حاشر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی ۔ قائدین نے کہا ہے کہ عید الفطر ایسیموقع پر آرہی جب پوری دنیاکو کرونا کی وبا کاسامنا ہے، ماہرین کے مطابق اس وبا سے بچنے کا واحد راستہ سماجی دوری ہے، جس کے لئے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی حکومت ، ماہرین طب اور علما نے مشاورت سے ایس او پیز تیار کئے ہیں ، ان ایس او پیز کے مطابق نمازیں اور جمع المبارک کے اجتماعات ہورہے ہیں اب عید الفطر کے اجتماعات میں بھی انہیں احتیاطی تدابیر کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نیکہا کہ نماز عید کے اجتماعات کا اہتمام بڑی مساجد ، عید گاہوں اور کھلے میدانوں میں کیا جائے، نمازی گھر سے باوضوآئیں اور ہمراہ جائینماز لائیں۔ ایک دوسرے سے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے۔ بچے ، بوڑھے اور بیمار عید کے اجتماعات میں شریک نہ ہوں۔ ہماری ٹھوڑی سی احتیاط ہمیں اور دوسروں کو اس وبا سے بچا سکتی ہے۔ قائدین نیکہا ہے کہ نماز عید کہ ادائیگی سے قبل صدقہ فطر ادا کرنا لازم ہے ،صدقہ فطر اور فدیہ کی کم ازکم مقدار چکی کا آٹاپونے 2سیر یا اس کی قیمت 90روپے فی کس ہے، گندم کے حساب سے یہ فطرہ کی کم سے کم رقم ہے جب کہ جو کے نصاب سے فطرہ 260روپے اور کھجور کے نصاب سے 1100روپے ہے،کشمش کے نصاب سے 1900روپے بنتا ہے۔مذکورہ قیمتیں درمیانی درجے کہ اجناس کے اعتبار سے ملک کے بڑے شہروں اور ان کے مضافات کیلئے مقررکی گئی ہیں دیگر علاقوں میں رہنیوالے اپنے اپنے علاقوں میں اجناس کہ قیمت کے حساب سے صدقہ فطر ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے دن جس وقت فجر کا وقت آتا ہے (یعنی جب سحری کا وقت ختم ہوتاہے) اسی وقت یہ صدقہ واجب ہوتا ہے اور عید کی نماز کے لیے جانے سے پہلے پہلے اسے ادا کرنا ضروری ہے، اگر عیدالفطر کی نماز سے پہلے ادا نہ کیا گیا تو بعد میں بھی ادا کرنا ہوگا، لیکن بعد میں ادا کرنے سے اس صدقہ کی فضیلت ختم ہوجائے گی، اور یہ عام صدقہ بن جائے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…