حکومت کی طبعی موت ہوچکی، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوگا اتحادیوں حکومت سے ایسے بھاگیں جیسے کروناوائرس سے لوگ بھاگتے ہیں ؟میاںشہباز شریف کی وطن واپسی ، حکومت کیخلاف طبل بجا دیا گیا

18  فروری‬‮  2020

لاہور( آن لائن ) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت کی طبعی موت ہوچکی، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوگا، ڈیتھ سرٹیفکیٹ اس دن ملے گا جس دن اتحادی سمجھیں گے کہ یہ بدبوہمیں بھی بیمار کردے گی، پھرایسے بھاگیں گے جیسے کرونا وائرس سے لوگ بھاگتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی ساری سیاست آج بھی نوازشریف کے گرد گھوم رہی ہے،

نوازشریف سے شکایت کیا ہے؟ کہ نوازشریف اور مریم نواز خاموش کیوں ہیں؟بھئی اگر نواز خاموش ہیں تو پھر سیاست ان کے گرد کیوں گھوم رہی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی سیاست خاموش نہیں ہے۔نوازشریف کی سیاست بول رہی ہے۔ آرمی ایکٹ ترمیم کیلئے ووٹ کیوں نہیں دیا، اس بات کا میں صرف پارٹی کو جواب دہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست اس وقت کروٹیں بدل رہی ہے۔میں نے جو کچھ کیا ہے یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے، اس کی میں ساری ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان جاچکے ہیں، کیونکہ اب پی ٹی آئی کا پرچم لے کر کسی گلی محلے سے گزرنا ممکن نہیں ہے۔اس پر آوازیں کسی جاتی ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ حکومت کی طبعی موت ہوچکی ہے، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہونا ہے۔ڈیتھ سرٹیفکیٹ اس دن ملے گا جس دن اتحادی جو حکومت کا سہارا بنے ہوئے ہیں ، جب اتحادی سمجھیں گے کہ اس میں ایسی بدبو آنی شروع ہوگئی ہے،کہ یہ ہمیں بھی بیمار کردے گی، جیسے کرونا وائرس سے لوگ بھاگتے ہیں ایسے ہی اتحادی بھی بھاگیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماء رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جلد پاکستان آکر ایک ایسی تحریک چلائیں گے، جس سے حکومت کو گھر جائے گی۔ شاہد خاقان عباسی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا جا رہا، قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہی رہیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…