جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت فوج کو معیشت میں الجھا کر کیا کرنا چاہتی ہے؟ ن لیگ نے انتہائی سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 10  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ آج پاکستان میں جمہوریت کو فسطائیت میں تبدیل کیا جا رہا ہیں پاکستان میں جناح کی ڈاکٹرائین کے علاوہ کوئی نظریہ نہیں چل سکتا، 2020 انتخابات کا سال ہو گا، حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ قومی اداروں پرپھینک رہی ہے، فوج کو معیشت میں الجھا کر حکومت خود مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کے الزام سے بچنا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وکلاکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احسن نے کہا کہ سوچنا ہے ہم 72 سال سے کیوں قائد اعظم کے وژن کے متلاشی ہیں؟،جنوبی ایشیا ء کے تمام ملک ہم سے کیوں آگے نکل گئے؟ جس ملک میں عوام کی حکمرانی تسلیم نہیں کی جاتی وہ پیچھے رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا ووٹ کو عزت دو اب قومی نعرہ بن چکا ہے۔ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر اسیران کا قصور آئینی بالادستی کی بات کرنا ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن)نے ملک سے لوڈ شیڈنگ اور دہشتگردی کو شکست دی۔ مردہ معیشت میں جان ڈالی، پاک چین دوستی کے مظہر سی پیک کو زندہ حقیقت بنا کر دکھایا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کو دھاندلی سے ہرا کر اناڑی قوم پر مسلط کردیا گیا۔ ملک کو اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل کی ضرورت تھی جسے تہس نہس کر دیا گیا۔ عمران نیازی نے ایک سال میں ہنستا بستا پاکستان اجاڑ کر رکھ دیا۔ صنعتکار، تاجر، مزدور، کسان، طالب علم، مزدور سب دہائیاں دے رہے ہیں۔ معیشت، کشمیر، قانون کی حکمرانی، وفاق اور قومی اداروں کی ساکھ کو بدترین چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے بحران کا واحد حل فوری نئے عام انتخابات ہیں۔ عمران نیازی کی حکومت ایک سال مزید رہ گئی تو معیشت ناقابل اصلاح ہو جائے گی۔ احسن اقبال نے کہاکہ ملک کو یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے جبکہ عمران نیازی حسد، انتقام، نفرت اور تکبر کا بیوپاری ہے۔

پاکستان کے شہیدوں کا لہو پکار رہا ہے کہ پاکستان کی بربادی کو روکو۔ اناڑی موٹرسائیکل نہیں چلا سکتا 22 کروڑ کے ملک کو کیسے چلا سکتا ہے؟ حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ قومی اداروں پرپھینک رہی ہے۔ فوج کو معیشت میں الجھا کر حکومت خود مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کے الزام سے بچنا چاہتی ہے۔ پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کی تعبیر بنانے کے لئے

چارٹر آف ڈیموکریسی کی ضرورت ہے۔ جیسے دل دماغ کااور جگر پھیپھڑے کا کام نہیں کرسکتا، اسی مثال کے مطابق کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کا کام نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قومی اداروں کی ساکھ ملیامیٹ ہو رہی ہے، ادارے کمزور ہوں تو معاشرے برباد ہو جاتے ہیں۔ سیاستدانوں، فوج، عدلیہ، اور میڈیا کو ملک کو درپیش سنگین چیلنجز بھانپنا ہوں گے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…