جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، ن لیگ نے ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کیلئے حکومت کو بڑی پیشکش کردی

20  جنوری‬‮  2019

لاہور (این این آئی)سابق وزیر خارجہ لیگی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی ،ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کر نے کی ضرورت ہے ،حکومت کو وقت دینا چاہیے ،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں۔ ایک انٹرویومیں سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہاکہ میں کسی چیز سے خوفزدہ نہیں ہوں مخالف کو حق ہے کہ وہ ہر قسم کے ہتھکنڈے آزمائے۔

انہوںے کہاکہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کو عزت دینے کی بات آئین کی بالادستی کی بات ہوتی ہے۔وزیراعظم دو مرتبہ اسمبلی میں آئے ہیں جبکہ وزیر خزانہ کی بھی اسی طرح غیر حاضری ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہیں اور اسمبلی کے پیسے ضائع کرتے ہیں ۔خو د انہوں نے دھرنوں کے دوران تنخواہیں وصول کی ہوئی ہیں۔ساری اسمبلی نے سیلاب زرگان کو چندہ دیا۔چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہماری قیادت کا فیصلہ ہے میری تو اتنی اوقات نہیں میرے تو پر جلتے ہیں ان معاملات میں دخل دیتے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی خاندان کے بچوں کا مستقبل بھی سیاسی ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر صدارتی نظام لے کر آتے ہیں تو آئین کی شکل و صورت تبدیل کرنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت کو وقت دینا چاہیے ، ہمار ے بعض خیرخواہ احتجاجی تحریک شروع کرنیکاکہتے ہیں،سب کاحکومت کاشوق پوراہو جاناچاہیے،عمران خان کاشوق ختم ہوتاکہ یہ دوبارہ کنٹینر پرناچڑھیں،جمہوری نظام خطرے سے دوچارہے،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاناماسے تعلق ثابت ناہونے کے میرے بیان کی اب عدالت نے بھی تائید کی،

چھپائی گئی جائیدادوں کے ذریعے آج کل پاناماکی ماں سا منے آرہی ہے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں،میثاق جمہوریت سے پہلے ن لیگ اورپیپلزپارٹی میں جوتلخیاں تھیں آج توکچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اورشاہدخاقان کے دورحکومت میں دفاع یاخارجہ پالیسی پرکوئی اختلاف نہیں ہوا،پنڈی اوراسلام آباد میں کوئی ایسامسئلہ نہیں تھاجومیزپر حل نہ ہواہو ،ن لیگ حکومت کیخلاف دھر نے میں بعض افرادانفرادی طورپرملوث تھے۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…