9 مئی واقعے کے ذمہ داران کو قوم نہ معاف کرے گی نہ ہی بھولے گی، آرمی چیف

  جمعرات‬‮ 25 مئی‬‮‬‮ 2023  |  16:43

راولپنڈی (این این آئی) پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو کچھ نو مئی کو ہوا وہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ،اء کی یادگاروں کی بے حرمتی اور ان کے وقار کو مجروح کرنے والوں کو قوم نہ معاف کرے گی نہ ہی بھولے گی اور ایسے امر کو برداشت نہیں کیا جائیگا، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کی علامت اور سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہیں جو ملک و قوم کے وقار کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کر تے ۔

شہداء کی قربانیوں کو کوئی زائل نہیں کر سکتا ۔جمعرات کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یومِ تکریمِ شہداء ِ پاکستان کے حوالے سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیرنے پولیس لائن اسلام آباد کا دورہ کیا ۔آرمی چیف نے اسلام آباد پولیس کے آفیسرز اور جوانوں کے ساتھ پولیس کے شہداء کے لواحقین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا،وہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔ انہوںنے کہاکہ شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی اور ان کے وقار کو مجروح کرنے والوں کو قوم نہ معاف کرے گی نہ ہی بھولے گی اور ایسے امر کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔آرمی چیف نے کہاکہ وہ شہداء جنہیں اللہ رب العزت نے حیاتِ جاوداں عطا ء فرما دی، اْنکی قربانیوں کو کوئی زائل نہیں کر سکتا۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کی علامت اور سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہیں جو ملک و قوم کے وقار کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے ۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہاکہ شہداء کے وارثین کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آج کے دن پاکستانی عوام اور پاک فوج تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہیں اور کھڑی رہیں گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پولیس لائن آمد پرچیف آف آرمی سٹاف کا استقبال انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کیا۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

لمبی زندگی اور طویل اقتدار کا فارمولہ

ہندوستان پہنچ کرانگریز کے پاس دو آپشن تھے‘ یہ چالیس کروڑ لوگوں کو انگریزی سکھاتے‘ لوگوں کی زبان میںلوگوں سے کمیونی کیشن کرتے اور آقا اور غلام کا فرق مٹ جاتا یا پھر انگریز ہندوستانی زبان سیکھ لیتے‘ یہ مقامی لوگوں سے مقامی زبان میں گفتگو کرتے‘ دوسرا آپشن آسان تھا‘ انگریزوں نے مقامی زبان سیکھنے کا فیصلہ کیا‘ فیصلہ ....مزید پڑھئے‎

ہندوستان پہنچ کرانگریز کے پاس دو آپشن تھے‘ یہ چالیس کروڑ لوگوں کو انگریزی سکھاتے‘ لوگوں کی زبان میںلوگوں سے کمیونی کیشن کرتے اور آقا اور غلام کا فرق مٹ جاتا یا پھر انگریز ہندوستانی زبان سیکھ لیتے‘ یہ مقامی لوگوں سے مقامی زبان میں گفتگو کرتے‘ دوسرا آپشن آسان تھا‘ انگریزوں نے مقامی زبان سیکھنے کا فیصلہ کیا‘ فیصلہ ....مزید پڑھئے‎