زندگی سے مایوسی بن سکتی ہے موت کا باعث

28  ستمبر‬‮  2018

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک)  اگر لوگوں کے اندر زندگی کی خواہش ختم ہوجائے تو وہ چند دنوں کے اندر ہی جہان فانی سے کوچ کرسکتے ہیں۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ پورٹس ماﺅتھ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ‘زندگی سے امید ختم ہوجانا’ ایک حقیقی طبی عارضہ ہے۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زندگی میں کسی المناک واقعے کے محض 3 دن

بعد کسی شخص کا انتقال اس صورت میں ہوسکتا ہے، جب وہ ماننے لگے کہ وہ اس کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکے گا۔ محققین کے مطابق جب کسی شخص کے اندر زندگی کی خواہش ختم ہوجاتی ہے تو دماغ کے اس حصے میں سرگرمیاں تبدیل ہوتی ہیں، جو کسی کے اندر اپنا خیال رکھنے کا عزم جگاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خودکشی نہیں اور نہ ہی یہ ڈپریشن ہے، مگر زندگی سے ہار مان لینے پر چند دنوں میں موت واقع ہوجاتی ہے اور یہ ایک ایسا عارضہ ہے جس کا تعلق شدید ٹراما سے جڑا ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ اس عارضے کے 5 مراحل ہوتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کسی فرد کی زندگی میں آگے کیا ہوسکتا ہے۔ اس عارضے کا آغاز معاشرے سے الگ تھلک ہوجانے سے ہوتا ہے، جس کے بعد خود کو دیکھنے یا خیال رکھنے کی خواہش بھی جلد ختم ہوجاتی ہے۔ تیسرے مرحلے میں مریض کے اندر فیصلہ کرنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے جبکہ چوتھے مرحلے میں دماغی طور پر ایسے بے خبر ہوجاتے ہیں کہ اپنے فضلے پر بھی بیٹھ جاتے ہیں۔ آخری مرحلہ ذہنی موت کو قرار دیا گیا ہے جب کسی شخص کے اندر زندگی کی خواہش مکمل طور پر ختم ہوجاتی ہے۔ محققین نے بتایا کہ کوئی بہت زیادہ المناک واقعہ دماغ میں اس طرح کی تبدیلیاں لاتا ہے اور اس موقع پر رشتے داروں کی ہمدردی اور دیکھ بھال کسی کی حالت میں بہتری لانے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل میڈیکل Hypotheses میں شائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…