دانت کے درد سے ایک منٹ میں نجات حاصل کرنے کے گھریلو نسخے

2  اپریل‬‮  2018

ملتان(سی ایم لنکس)دانت کا درد کتنا شدید ہوتا ہے اس کا اندازہ لگ بھگ ہر فرد کو ہی ہوتا ہے، اکثر دانتوں میں خلا، دانت کے ہلنے، مسوڑوں کا انفیکشن یا دیگر وجوہات کی بناء یہ درد زندگی عذاب بنا دیتا ہے۔دانت کا درد کبھی بھی آپ کو اپنا شکار بناسکتا ہے اور اکثر ایسی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانا مشکل ثابت ہوتا ہے تاہم کچھ گھریلو نسخے آپ کو اس سے ایک منٹ کے اندر ہی کچھ دیر کے لیے نجات دلانے کے لیے ضرور مددگار ثابت ہوسکتے ہیں جس کے بعد آپ آرام سے ڈاکٹر سے رجوع کرکے دیرپا علاج کروا سکتے ہیں۔

کھارے پانی سے کلیاں۔۔۔کھارا پانی قدرتی طور پر دردکش ہوتا ہے اور یہ دانت کے درد کا آسان اور موثر نسخہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے آدھا چائے کا چمچ نمک ایک گلاس گرم پانی میں ملائیں اور ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔ یہ نسخہ متاثرہ دانت کے ارگرد کی سوجن کی روک تھام بھی کرتا ہے۔۔لونگ یا لونگ کا تیل۔۔۔لونگ کو صدیوں سے دانتوں کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ یہ قدرتی طور پر جراثیم کش مصالحہ ہے، لونگ کے سفوف کی معمولی مقدار کا متاثرہ دانت پر استعمال یا لونگ کو ہی چبانا اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگ کا تیل (2 قطرے) متاثرہ حصے پر لگانے سے بھی ایک منٹ میں آرام آسکتا ہے۔۔ہائیڈروجن پرآکسائیڈ۔۔۔بیکٹریا کو مارنے اور تکلیف میں کمی کے لیے ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کے سلوشن سے کلیاں کریں۔ اس سے دانت کے درد میں عارضی سکون ملتا ہے مگر یہ کچھ دیر کے لیے ہی ہوتا ہے جس کے بعد آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔ اس سلوشن کو سادے پانی میں ملا کر کلیوں کی صورت میں استعمال کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔۔لہسن۔۔۔لہسن بھی جراثیم کش ہوتا ہے اور یہ درد میں کمی لانے کا کام بھی کرتا ہے۔ اس کو کچل کر پیسٹ کی شکل دے دیں اور متاثرہ حصے پر لگائیں یا آہستگی سے چبائیں۔ اس عمل کو کئی روز تک دہرائیں جب تک درد ختم نہ ہوجائے۔۔امرود کے پتے۔۔۔امرود کے درخت کے پتے ورم کش اور جراثیم کش ہوتے ہیں، یہ نہ صرف دانت کے درد کو کم کرتے ہیں۔

جبکہ منہ کے زخم اور مسوڑوں کی سوجن کے مسئلے بھی دور کرتے ہیں۔ اس کے لیے ایک یا 2 پتوں کو اس وقت تک چبائیں جب تک عرق متاثرہ حصے پر اثر کرنا نہ شروع کردے یا چند پتوں کو پانی میں ابالیں اور اسے ٹھنڈا کرکے اس میں ایک چٹکی سمندری نمک کا اضافہ کریں، پھر اس سلوشن کو ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔۔پیاز۔۔۔پیاز میں ایسے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جو ان جراثیموں کو نشانہ بناتے ہیں جو انفیکشن کا باعث بنتے ہیں، جس سے درد میں کمی آتی ہے۔

اس مقصد کے لیے پیاز کا ایک ٹکڑا لیں اور منہ میں ڈال کر اس جگہ سے چبائیں جہاں درد ہورہا ہو، پیاز سے خارج ہونے والا عرق تکلیف سے نجات دلانے میں مدد دے گا، اگر درد کی وجہ سے چبانا ممکن نہ ہو تو انگلی سے پیاز کے ٹکڑے کو متاثرہ حصے پر دبا کر رکھیں۔۔برف۔۔۔ایک چھوٹے آئس کیوب کو ایک تھیلی میں رکھیں اور پھر ایک پتلے کپڑے کو تھیلی کے گرد لپیٹ دیں اور پھر تکلیف دہ دانت پر پندرہ منٹ تک لگائے رکھیں تاکہ اعصاب سن ہوجائیں۔ اس کے علاوہ تکلیف سے نجات کا ایک اور دلچسپ طریقہ آئس کیوب سے اپنے ہاتھ پر مساج کرنا ہے جس سے دانت کے درد میں کمی آجاتی ہے۔ درحقیقت آپ کی انگلیاں جب ٹھنڈک کا سگنل دماغ کو بھیجتی ہیں تو وہ دانت سے نکلنے والے درد کے سگنلز کو دبا دیتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…