رومیو کو برطانیہ نے قتل کرایا تھا، تاریخ دان کا انکشاف

23  ‬‮نومبر‬‮  2014

۔۔۔۔دو صدی قبل ایک بین الاقوامی جھگڑے کے وقت، کیا برطانیہ نے دشمن کے ایک ایجنٹ کو قتل کر دیا تھا جب دنیا کا دھیان کسی دوسری سمت لگا ہوا تھا۔ میتھو ٹیلر نے فارس میں سازش اور ممکنہ کمینگی کی اس کہانی کو کریدا ہے۔ستمبر سنہ اٹھارہ سو پانچ میں برطانیہ اور فرانس کے درمیان جنگ جاری تھی۔ نیپولین برطانیہ پر حملہ کرنے کے لیے بولونگ میں اپنی فوجیں جمع کر رہا تھا۔ بحیرہ احمر میں نیلسن نے فرانسیسی بیڑے کا رخ موڑا۔بی بی سی کے مطابق اس کشیدگی کے دوران، خلیج فارس کے شہر بوشہر میں برطانوی ریزیڈنٹ ولیم بروس کے دفتر کو ایک خط موصول ہوتا ہے۔اس خط میں خبردار کیا گیا کہ رومیو نام کا ایک فرانسیسی افسر ہے جس کی منزل ممکنہ طور پر مشرق ہے۔’رومیو کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ بہت باصلاحیت شخص ہے، اس کے پاس وافر مقدار میں رقم ہے اور وہ سائنس اور سازشیں کرنے میں کمال رکھتا ہے۔‘یہ خط جو قسطنطنیہ میں برطانیہ سفیر الیگزنڈر سٹارٹن نے لکھا تھا بغداد میں برطانوی اہلکار بروس ہارفورڈ نے آگے بڑھایا تھا۔
اس پر تین ماہ قبل کی تاریخ درج تھی۔ اس ہی ڈاک میں جانز نے ایک اور مراسلہ جس میں پچیس جولائی درج تھا، کہا گیا تھا کہ رومیو فارس کی طرف سفر کے ارادے سے فارس میں سونا خریدتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔بروس نے اس پر تیزی سے حرکت کرتے ہوئے دوسرے ہی دن مسقط میں اپنے ماتحت کو رومیو کی موجودگی کے بارے میں خبردار کیا اور خلیجی بندرگاہوں کو ہدایت جاری کیں کہ اس شخص پر نظر رکھیں۔
رومیو کون تھا؟ اور وہ کیا کرنے والا تھا؟مونٹپیلیئر یونیورسٹی کے ڈیویڈ ونسن نے لکھا ہے کہ انتونیو الیگزنڈر رومیو ایک مہم جو تھا۔ وہ فوج میں تھا اور اس کے بعد کرفو میں ایک جونیئر سفارت کار تھا۔ سنہ اٹھارہ سو چار میں چالیس برس کی عمرمیں وہ پیرس واپس آیا تاکہ کوئی بڑا کام کیا جا سکے۔ظاہر ہے کہ وہ اپنا نام بنا چکا تھا۔ نیپولین نے اپنے وزیر خارجہ ٹیلی رینڈ کو رومیو کو فارس بھیجنے کو کہا تاکہ وہاں کی صورت حال اور اس کی طاقت کا اندازہ لگایا جا سکے اس کے علاوہ کہا کہ ’میں شاہ کے ساتھ اتحاد کرنا چاہتا ہوں۔‘اس وقت ایران میں شاہ فتح علی کی حکومت تھی۔نیپولین صرف برطانیہ سے نہیں لڑ رہا تھا۔ اس کو روسیوں اور آسٹرین کا بھی سامنا تھا اور مصر پر اس کے حملے نے سلطنت عثمانیہ سے بھی خیلج پیدا کر دی تھی۔ فارس ایک اچھا اتحادی ثابت ہو سکتا ہے روس کے خلاف ایک دفاع اور ہندوستان میں برطانوی مفادات پر ضرب لگانے کے لیے ایک پل۔ رومیو20 مئی کو قسطنطنیہ میں وارد ہوا اور برطانوی اس پر چوکنے ہوگئے اور سفارتی خطوط کا تبادلہ شروع ہوا جس میں بروس کو لکھے جانے والا خط بھی شامل تھا۔ستمبر کی 27 تاریح کو جب یہ خط بروس تک پہنچا اس وقت بہت دیر ہوچکی تھی۔رومیو ایک قاتل سے بچ کر دو دن قبل تہران پہنچنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ فرانسیسیوں کے بقول اْس قاتل کو حلب میں برطانوی سفیر نے بھیجا تھا۔ برطانیہ نے فرانس کے اس الزام کی تردید کی اور ایک سفارتی جھگڑا شروع ہو گیا۔اسی دوران 30 ستمبر کو رومیو کو شاہ کے سامنے پیش ہونے کا وقت مل گیا۔ فتح علی نے روس کے خلاف اتحاد بنانے کی پیش کش سے اتفاق کیا۔لیکن رومیو اچانک بیمار پڑ گیا۔تاریخ دان عرج امینی کے مطابق رومیو کو تین دن تک قے آتی رہی اور کپکپی طاری رہی اور پھر اس کا انتقال ہو گیا۔اس کے ساتھ ہی یہ افواہیں پھیل گئیں کہ اسے زہر دیا گیا ہے۔ فرانس نے برطانوی سفیر کو مورد الزام ٹھہرایا۔ برطانیہ نے تردید کی اور فتح علی نے رومیو کو بغیر یہ معاملہ حل ہوئے دفنا دیا۔دس دن بعد ہی برطانوی بیڑے نے نیلسن کی قیادت میں فرانس اور سپین کی بحریہ کو ٹریفالگر کے مقام پر شکست دی۔فرانس اور فارس نے چار مئی اٹھارہ سو سات کو ایک معاہدے پر دستخط کیے لیکن یہ معاہدہ بے کار ثابت ہوا کیونکہ چند ہفتوں میں ہی نیپولین برطانیہ پر حملہ کرنے کے لیے روس کے ساتھ مل گیا۔انیسویں صدی میں فرانس کے ایک سیاح نے تہران میں رومیو کے گنبد والے مقبرے پر جانے کی اطلاع دی۔ لیکن اب کسی کو معلوم نہیں کہ رومیو کہاں دفن ہے۔



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…