کرپشن کی وجہ سے 2023تک سرکلر ڈیٹ 1455ارب روپے تک پہنچنے کا اندیشہ

5  فروری‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے 2023تک سرکلر ڈیٹ 1455ارب روپے تک پہنچنے کا اندیشہ ہے، حکومت اس میں کمی لانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، ملک کے 80فیصد فیڈر پر اس وقت لوڈ مینجمنٹ نہیں ہے، سندھ میں بجلی چوروں پر ہاتھ ڈالا گیا تو سندھ

حکومت سامنے آگئی ہے،بجلی کے 300 یونٹ تک ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین سے فی یونٹ 15روپے 14 پیسے کے حساب سے بجلی کی قیمت وصول کی جارہی ہے،2015-16سے 2019-20تک 8855 ملین روپے کی گیس چوری کا سراغ لگایا گیا ہے۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزیر توانائی ڈویژن عمر ایوب خان نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کے تحت انہیں اب ادائیگیاں پاکستانی روپے میں کی جائیں گی جبکہ ان کے نرخ میں بھی کمی کی گئی ہے۔ اس جاری گفت و شنید کے حتمی شکل ملنے کے بعد صارفین کے بجلی کے بلوں میں کمی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ بارودی سرنگیں چھوڑ کر گئیں۔ لازمی ادائیگی 2013میں 185 ارپ روپے، 2018میں 468 ارب روپے تھی۔ 2020میں 860 ارب روپے تک ، 2023میں 1455 ارب روپے تک جانے کا اندیشہ ہے۔ ملک میں کل 8880 فیڈر ہیں۔ 80فیصد پر لوڈ مینجمنٹ نہیں ہے۔ جہاں چوری لائن لاسز زیادہ ہیں وہاں بہتری لا رہے ہیں۔ جہاں چوروں پر ہاتھ ڈالتے ہیں انہی کے لوگ سامنے آتے ہیں۔ وزیر توانائی عمر ایوب کے جواب پر شازیہ مری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہے،جلسہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ بتائیں 10جنوری کو بریک

ڈائون کیوں ہوا آپ ہمیں بھاشن نہ دیں ،ہم آپ کی تقاریر نہیں سننے آئے، سوالات کا درست جواب دیں ،آپ کی نااہلی کی وجہ سے 3کھرب گردشی قرض بڑھا۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ سندھ میں جو لوگ بجلی چوری میں ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی رکوائی گئی،سی ایم ہاس سے آئی جی کو فون گیا کہ کارروائی نہیں کرنی۔ انہوں

نے کہا کہ میں (ن) لیگ کو 40ہزار ووٹوں کی شکست دے کر آیا ہوں،کسی کو اس پر شک ہے تو اگلے الیکشن میں میرا مقابلہ کرلے،میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ان کو شکست دوں گا۔ رضا ربانی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے بتایا کہ ہم اپنے ورکرز کا پورا خیال رکھتے ہیں۔ این اے 183 میں بجلی کے کھمبے تبدیل

کرتے وقت کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے لائن مین کے لواحقین کو معاوضہ دیا ہے اب اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ عبدالشکور کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر ڈرلنگ کے وقت مقامی لوگوں کو ملازمتیں دینے کو ترجیح دی جاتی ہے۔ منورہ بی بی کے

سوال کے جواب میں عمر ایوب نے بتایا کہ سدرن بلوچستان کے لئے وزیراعظم نے تاریخی پیکیج دیا۔ واحد حکومت ہے جس کا سارے کا سارے انحصار بلوچستان کی ترقی پر ہے۔عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ یہاں ایک ایسا لوٹا ہے جو پہلے (ق) لیگ میں تھا،پھر (ن) لیگ میں شامل ہو گیا اور( ق) لیگ کو برا کہنے لگا،اب پی ٹی آئی میں ہے اور (ن

)لیگ کو برا کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں سب سے بڑا لوٹا سوالات کے درست جواب نہیں دیتا ۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے گھر میں کتاب ہے جس میں ایک لفظ زلفی لکھا ہوا ہے جو ایوب خان کو ڈیڈی کہتا تھا، وہ ان کی جماعت کا سیکرٹری جنرل تھا مگر انہیں نااہلی کی وجہ سے کابینہ سے نکالا

گیا تھا،یہ پٹیل ہیں یا کچھ بھی ہیں، جواب دینا آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے کتنی پارٹیاں بدلیں وہ بھی پتہ کرلیں۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے شگفتہ جمانی کے سوال کے جواب میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے 15 روپے 14 پیسے کے حساب سے بجلی کی قیمت

وصول کی جارہی ہے جس میں تمام ٹیکس شامل ہیں۔ ٹیکسوں کی تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی فیس 35 روپے الیکٹرسٹی ڈیوٹی 1.5 فیصد جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد این جے ایس 0.10 روپے ایف سی چارج 0.43 روپے کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ 1.58 پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔ مالی سال 2019-20کے دوران 238 ارب روپے کی

300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لئے سبسڈی دی گئی۔ جس میں 50 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین سے 2 روپے 100 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو 3 روپے 50 پیسے دو سو یونٹ استعمال کرنے والے 4 روپے 31 پیسے اور 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو تین روپے 80 پیسے سبسڈی

دی جاتی ہے۔وزارت پٹرولیم ڈویژن کی جانب قومی اسمبلی کو تحریری طورپربتایا گیا ہے کہ 2015-16کے دوران 2369 ملین روپے 2016-17کے دوران 1250 ملین روپے 2017-18 کے دوران 1009 ملین روپے 2018-19کے دوران 2296 ملین روپے اور 2019-20کے دوران 1930 ملین روپے کی گیس چوری

کا سراغ لگایا گیا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 8855 ملین روپے کی گیس چوری کا سراغ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران لگایا گیا ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ تمام صنعتی صارفین کی انسپکشن مہینے میں ایک بار کی جاتی ہے اور تمام تجارتی اور گھریلو صارفین کی گیس انسپکشن ہر تین ماہ میں ایک بار کی جاتی ہے۔

مشکوک صارفین کی رات کے اوقات میں نگرانی کی جاتی ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 2015-16میں 457 ایف آئی آر کاٹی گئیں۔ 2016-17میں 261 2017-18میں 263 2018-19میں 257 اور 2019-20میں 368 ایف آئی آرز کاٹی گئیں۔ عبدالقادر پٹیل کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مراد سعید نے بتایا کہ ہم

نے مجرموں کے پاکستان سے خاتمے کا آغاز کردیا ہے، اپوزیشن کو چور چور والے پوسٹر لانے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ یہ سب چور ہیں،یہ پوسٹر دیکھ کر نواز شریف بھی ان کو مس کریں گے ان لوگوں نے استعفے دینے کی بات کی تاریخوں پر تاریخیں دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر)صفدر کے بھائی نے بھی ان کا کہا نہیں

مانا۔ انہوں نے کہا کہ 24ارب روپے کے قرضے ہم نے واگزار کئے،یہ این آر او کے لئے تاریخیں دے رہے تھے ہم نے پہلی روڈ سیفٹی پالیسی لائی۔وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری فواد حسین نے کہا کہ شازیہ مری مسلم لیگ (ن)کے ارکان کو چور چور کے پوسٹر دے رہی ہیں لیکن قوم کو ان کی شکلوں سے ہی معلوم

ہے کہ یہ سرٹیفائیڈ چور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈاکو موومنٹ کے ارکان نے آئین پاکستان کی کتاب کو ڈیسک بجانے کے لئے استعمال کیا ہے، اس سے آئین کی توہین ہوتی ہے، جو کام سڑک پر ہوں یہ یہاں نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کے ارکان نے کہا کہ دستور میں ترمیم میں سنجیدگی ہو یہ صرف اپنے کیسز ختم کرنے اور

این آر او کیلئے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ان کو نہیں چھوڑنا، عمران خان نے بدلنا نہیں ان چوروں کو ان کی چوری کی سزا مل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیزوں کے ساتھ قانون سازوں کا بھی معیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کا سرغنہ لندن بیٹھا ہوا ہے اور 40چور یہاں چھوڑ گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…