ایک ہی دن میں مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ روپے کااضافہ، اسمبلرز کی طرح مقامی ڈیلرز کو بھی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے،وفاقی وزیر حماد اظہر سے مطالبہ

17  اپریل‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)آل پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ہمارا ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ ہے کہ مقامی ڈیلرز کو استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے،جیسا کہ اسمبلرز کو اجازت ہے،ایسا نہیں ہے کہ اس کیلئے کوئی نئی پالیسی بنانا ہوگی،مقامی اسمبلرز حکومتی پالیسیوں کا غلط استعمال کررہے ہیں،صر ف آج کے دن مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ روپے کااضافہ کردیا گیاہے جو کہ صارفین کے ساتھ زیادتی ہے۔

یہ بات آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار حماد اظہر کے نام لکھے گئے ایک خط میںکہی گئی ہے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد کے دستخط سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ آٹو موبائل انڈسٹری تین بڑے اسمبلرز کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے اور ای ڈی بی کے ساتھ ملکر پالیسیاں تیار کی جارہی ہیں،جس سے ملک کے عوام کو اپنی مرضی اور سکت کے مطابق گاڑی خریدنے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ان اسمبلرز کی جانب سے گزشتہ 25سے30سال سے ایڈوانس بکنگ اور طویل ڈیلیوری کے عمل کے چکر میں گھسیٹا جارہا ہے اور مسلسل قیمتوں میں اضافہ اور مناپلی پر مبنی مارکیٹ اقدامات کئے جارہے ہیں۔مثال کے طور پر صنعت کو 50فیصد فروخت میں نقصان کا سامنا ہے۔انڈس موٹرز کی نئی ٹویوٹا یارس گاڑی ابھی مارکیٹ میں نہیں آئی لیکن انہوں نے دو مرتبہ قیمتیں بڑھا دی ہیں۔مجموعی طور پر ان تمام اسمبلرز نے گزشتہ 2سالوں میں اپنی قیمتیں دوگنا کردی ہیں حتی کہ جب ڈالر کی شرح150روپے سے کم آچکی تھی۔30سال بعد انہوں نے ایک بھی فعال پرزہ تیار نہیں کیا اور سی کے ڈی۔ ایس کے ڈی پارٹس پر لاکھوں ڈالرز خرچ کردئیے ہیں۔ان کے نقصانات خود ساختہ ہیں اور اس کا مقصد حکومت پر ٹیکسوں میں اضافے ،نئے پرزہ جات اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے حوالے سے دباؤ ڈالنا ہے۔گزشتہ سال سازوسامان کی سکیم پر پابندیوں کی وجہ سے 100ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم حکومت سے باربار مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ اسمبلرز کی طرح مقامی ڈیلرز کو بھی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے۔ایسا نہیں ہے کہ اس کیلئے کوئی نئی پالیسی بنانا ہوگی۔پالیسی کو از سرنو مرتب کرنا ہوگا اور تمام پاکستانی بزنس مین اور عوام کو اپنا روزگار کمانے کے برابری کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے تاکہ وہ اچھی کوالٹی اور پہنچ میں گاڑیاں خرید سکیں۔مقامی گاڑیوں کی کوالٹی اور حفاظتی معیار سب کے سامنے ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں ملاقات کا موقع دیا جائے تاکہ مقامی اسمبلرز کی جانب سے حکومتی پالیسیوں کے غلط استعمال کی روک تھام میں آپ کو تجاویز اور معاونت فراہم کی جاسکے اور استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے۔اس حوالے سے ان کے غلط اقدامات کو روکنا ہی واحد راستہ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…