طالبان کابل میں داخل نہ ہونے پر راضی تھے لیکن اپنے وعدے سے پھر گئے، اشرف غنی بھی بول پڑے

30  دسمبر‬‮  2021

لندن(آن لائن ) افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے رواں سال کے آ غاز میں طالبان کی آمد کے ساتھ ہی ملک سے فرار ہونے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ کام کابل کی تباہی کو روکنے کے لیے کیا تھا۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ طالبان جنگجو کابل میں داخل نہ ہونے پر راضی ہوگئے تھے لیکن دو گھنٹے بعد ہی وہ اپنے وعدے سے پھر گئے۔

اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کے دو مختلف دھڑے دو مختلف سمتوں سے قریب آ رہے تھے اور ان کے درمیان بڑے پیمانے پر تصادم کا امکان تھا جو 50 لاکھ کے شہر کو تباہ کرسکتا تھا۔ افغانستان کے سابق صدر نے اپنے بہت سے قریبی لوگوں کو کابل چھوڑنے کی اجازت دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ کابل چھوڑنے پر خوش نہیں تھی اور ان کے نیشنل سیکیورٹی کے مشیر کارلینے کے گئے لیکن کار لے کر نہیں آئے بلکہ جب واپس آئے تو بہتر گھبرائے ہوئے تھے اور انہوں نے کہا کہ ’اگر طالبان کے سامنے کھڑے ہوئے تو سب ماردیے جائیں گے‘۔ اشرف غنی نے کہا کہ انہوں نے مجھے دو منٹ سے زیادہ وقت نہیں دیا، میری ہدایات یہ تھیں کہ خوست ’شہر‘ کے لیے روانگی کی تیاری کروں لیکن بتایا گیا کہ خوست اور جلال آباد پر طالبان کا قبضہ ہے۔ افغانستان کے سابق صدر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، جب ہم نے ٹیک آف کیا تو یہ واضح ہو گیا کہ ہم افغانستان چھوڑ رہے ہیں، یہ واقعی اچانک تھا۔ انہوں نے کہاکہ میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں، میں نے کوئی پیسہ ملک سے باہر نہیں لیا، میرا طرز زندگی سب کو معلوم ہے، میں پیسے کا کیا کروں گا؟اشرف غنی نے اعتراف کیا کہ غلطیاں ہوئیں، بشمول ’یہ فرض کرنا کہ عالمی برادری کا صبر قائم رہے گا‘۔علاوہ ازیں انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے معاہدے کی طرف اشارہ کیا، جس نے 15 اگست کو ہونے والے واقعات کی راہ ہموار کی۔انہوں نے کہا کہ امن کے عمل کے بجائے ہمیں انخلا کا عمل ملا، جس طرح سے معاہدہ ہوا، ہمیں مٹا دیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…