یورپی لڑکیاں کیا بننا چاہتی ہیں؟

12  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لڑکیوں یا خواتین کے کیریئر کے حوالے سے جنوبی ایشیا میں زیادہ تر تو یہی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پڑھ لکھ کر استاد یا ڈاکٹر ہی بنیں گی، تاہم چند سال سے اس سوچ میں تبدیلی آئی ہے.اب لڑکیاں، انجینئرنگ، صحافت، سکیورٹی فورسز، وکالت اور ٹیکنالوجی سمیت ایسے شعبوں میں بھی کام کر رہیں جن میں کئی سال پہلے لڑکیوں کا آنا ممنوع سمجھا جاتا تھا۔

یہ معاملہ صرف جنوبی ایشیا تک محدود نہیں، دنیا کے ترقی پذیر اور قدرے ایڈوانس ممالک میں بھی خواتین کے لیے ایسے شعبے منتخب کرنا مشکل ہے، جو زیادہ تر مردوں کے شعبے سمجھتے جاتے ہیں۔ تحقیقکے مطابق یورپی لڑکیاں کس شعبے یا مضمون میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ زیادہ تر یورپی ممالک کی لڑکیاں سائنس، ٹیکنالوجی، انجنیئرئنگ اور میتھ (اسٹیم) جیسے مضامین یا شعبوں کو پسند نہیں کرتیں، وہ دیگر شعبوں کا انتخاب کرتی ہیں۔لیکن سوال یہ ہے کہ آج کے دور کے سب سے اہم مضامین یا شعبوں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی سے یورپی لڑکیاں کیوں بھاگتی ہیں؟اس سوال کا جواب خود ہی ان لڑکیوں نے دیا کہ ان شعبوں میں پہلے ہی خواتین کی کمی، کوئی خاتون رول ماڈل نہ ہونا، والدین اور استادوں کی جانب سے ایسے مضامین یا شعبوں کے لیے حوصلہ افزائی نہ کرنا جیسے عوامل شامل ہیں۔سروے کے مطابق روس کی 11 سال کی 3.38 فیصد بچیاں سائنس و ٹیکنالوجی جیسے مضامین میں دلچسپی رکھتی ہیں، جب کہ دوسرے نمبر پر جرمنی کی بچیاں تھیں، جن کی تعداد 3.23 فیصد تھی۔ لڑکیوں نے بتایا کہ ان کے والدین اور اساتذہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، جب کہ کئی لڑکیوں کے والدین اور خصوصی طور پر والدہ ایسے ہی شعبوں سے منسلک ہوتی ہے، جس وجہ سے روسی لڑکیاں زیادہ تر اسٹیم میں دلچسپی لیتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…