اسلام آباد(این این آئی) سابق کپتان جاوید میانداد اور معین خان کے بعد سابق مایہ ناز آف اسپنر ثقلین مشتاق بھی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف بول پڑے۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ عجلت میں لیا گیا ہے جس کا پی سی بی کو مستقبل میں نقصان ہو گا۔انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم سری لنکا کے خلاف گھر کے میدان میں بری طرح ہاری جس پر کپتان سرفراز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، اگر میں مصباح الحق کی جگہ ہوتا تو میں سرفراز کو ایک سیریز کپتانی کے لئے مزید دیتا۔دوسرا کے مؤجد نے بابر اعظم کو کپتان بنائے جانے کے فیصلے پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ پی سی بی اس وقت بہت زیادہ تجربات کر رہا ہے اور بابراعظم کی بطور کپتان تعیناتی بھی ایک ایسا ہی نیا تجربہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے جانتا کہ اس سے قبل بابر نے ڈومیسٹک یا انڈر 19 ٹیم کی کپتانی کی ہے، اس طرح کے تجربے اے ٹیم کے ساتھ کئے جاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس لیول کی کرکٹ میں ٹیمیں میچ جیتنے کی سوچ سے میدان میں اترتی ہیں خواہ ان کا مقابلہ دسویں نمبر پر موجود ٹیم کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔واضح رہے قومی ٹیم چیف سلیکٹر و کوچ مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف سیریز میں شکست کے بعد سرفراز کو کپتانی اور ٹیم سے بھی ڈراپ کر دیا ہے۔