ہرارے(آئی این پی) ویسٹ انڈین جارحانہ بلے بازکرس گیل اب بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلیں گے۔ورلڈ کپ کوالیفائرز اتوار سے زمبابوے میں شروع ہوگا جس میں شریک 10 ٹیموں میں سے صرف دو ہی آئندہ برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ کی ٹکٹ حاصل کریں گی، اس بار کوالیفائرز ویسٹ انڈیز کی موجودگی کی وجہ سے کافی اہمیت اختیار کرچکے ہیں جوکہ براہ راست میگا ایونٹ میں جگہ نہیں بنا پایا تھا۔1975 اور 1979 میں ورلڈ چیمپئن کا اعزاز حاصل کرنے والی کیریبیئن ٹیم کو اب اپنی ساکھ کو مزید گرنے کا دشوار ترین چیلنج درپیش ہے۔
اس کی امیدوں کا محور کرس گیل ہیں جوکہ حالیہ کچھ عرصے میں اچھی کارکردگی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں تاہم وہ دنیا کے امیر ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں اور خود کو وہ یونیورس باس بھی کہتے ہیں۔کرس گیل کو اس ایونٹ کی وجہ سے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا پڑے گا جس میں سب سے اہم افغانستان کے 19 سالہ راشد خان اور 16 برس کے مجیب زدران شامل ہیں، دونوں ہی اسپنرز اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں جب کہ افغانستان پہلے ہی وارم اپ میچ میں ویسٹ انڈین ٹیم کو زیر کرکے خطرے کی گھنٹی بجاچکا ہے۔ویسٹ انڈیز کو اتوار سے شروع ہونے والے ایونٹ میں افغانستان اور آئرلینڈ کے ہمراہ میزبان زمبابوے، اسکاٹ لینڈ، ہانگ کانگ، پاپوا نیوگنی، نیدرلینڈز، یونائیٹڈ عرب امارات اور نیپال جیسی ٹیموں کے ساتھ تین ہفتوں تک جاری رہنے والے ایونٹ میں لازمی طور پر ٹاپ دو سائیڈز میں جگہ بنانا ہوگی تبھی وہ انگلینڈ میں ورلڈ کپ کھیلنے کا پروانہ حاصل کرپائے گا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ایونٹ میں اسکاٹ لینڈ کی قیادت کائیل کوئیٹزر کے پاس ہے جوکہ ایک سابق انگلش کانٹی پلیئر ہیں اور اپنی آمدنی میں اضافے کیلیے پارٹ ٹائم کرکٹ بیٹ ڈیزائن کرتے ہیں۔ انھوں نے پریسٹن مومسین کی جگہ لی ہے جوکہ ایک کارپوریٹ ادارے میں نوکری ملنے کی وجہ سے صرف 29 برس کی عمر میں کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے ہیں۔