شارجہ (آئی این پی)قومی کر کٹ ٹیم کے سینئر بلے باز شعیب ملک نے کہا ہے کہ اگلے ورلڈ کپ تک کر کٹ کھیلنے کی خواہش ہے،اس کا انحصار میری کارکردگی پر ہے کہ اگر مستقل مزاجی سے کارکردگی دکھائوں گا تب ہی وہاں تک جاسکوں گا،ٹیسٹ کر کٹ سے ریٹائرمنٹ اسلئے لی کہ نوجوانوں کو موقع مل سکے، کرکٹ کی خدمت صرف کھیلنے سے ہی نہیں ہوتی بلکہ نئے کھلاڑیوں کو راستہ دینے سے بھی خدمت ہوتی ہے۔اپنے ایک
انٹرویو میں شعیب ملک نے کہا کہ وہ کوشش کرتے ہیں کہ صورتحال کی مناسبت سے بیٹنگ کریں۔کبھی آپ کو کامیابی ملتی ہے کبھی نہیں لیکن کوشش یہی ہوتی ہے کہ ٹیم آپ سے جو تقاضا کررہی ہے اس کے مطابق بیٹنگ کروں۔دو سال قبل انھوں نے ایک ایسی سیریز کے اختتام پر ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی جس میں ان کی ڈبل سنچری بھی شامل تھی۔ان کے اس فیصلے کو حیرانی سے دیکھا گیا تھا لیکن شعیب ملک کہتے ہیں کہ اس فیصلے کے پیچھے ایک معقول وجہ تھی۔عام طور پر کم ہی کرکٹرز اس انداز سے کرکٹ چھوڑتے ہیں اسی لیے سب کو حیرت ہوئی تھی کہ ڈبل سنچری بنائی، تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 300 کے قریب رنز کیے، 11 وکٹیں لیں اور ریٹائرمنٹ لے لی لیکن میرے نزدیک کرکٹ کی خدمت صرف کھیلنے سے ہی نہیں ہوتی بلکہ نئے کھلاڑیوں کو راستہ دینے سے بھی خدمت ہوتی ہے۔ میں جس ٹیم میں تھا وہ ایک تیار اور پختہ ٹیم تھی ۔ میں چاہتا تھا کہ نوجوان کھلاڑی کے لیے راستہ نکلے۔ اس ٹیم میں بابراعظم آئے۔ حارث سہیل فٹ ہو کر ٹیم میں واپس آئے۔ یہ کرکٹرز دس بارہ سال کھیل سکتے ہیں میں نہیں کھیل سکتا اسی لیے میں نے ون ڈے اور ٹی 20 پر اپنی توجہ مرکوز کرلی ہے۔شعیب ملک نے اپنے کیریئر میں جو تجربہ حاصل کیا ہے وہ اسے نوجوان کرکٹرز کو منتقل کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔نوجوان کھلاڑیوں کو بہت زیادہ حوصلہ مل رہا
ہے۔ یہ ٹیم گیم ہے جس میں کسی دن کسی ایک کھلاڑی کی جانب سے اچھی کارکردگی سامنے آتی ہے تو کسی دن کسی دوسرے کی ۔یہ کارکردگی ٹیم کو ون ڈے اور ٹی 20 میں جیت سے ہمکنار کررہی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہی نوجوان کھلاڑی ٹیسٹ میں بھی جلد اچھی کارکردگی دکھانا شروع کردیں گے۔شعیب ملک نے اپنی فٹنس پر بہت زیادہ توجہ دے رکھی ہے اور وہ اپنی عمدہ کارکردگی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔میری کوشش
یہی ہے کہ میں اگلے ورلڈ کپ تک کھیلوں لیکن اس کا انحصار میری کارکردگی پر ہے کہ اگر مستقل مزاجی سے کارکردگی دکھاں گا تب ہی وہاں تک جاسکوں گا۔