اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آئی سی سی کے آنکھیں دکھانے پر سری لنکا پریشان ہو گیا، حکام نے فنڈز روکے جانے پر مختلف آپشنزپر غور شروع کردیا ہے۔وزیر کھیل نوین دیسانائیکے نے کہا کہ ہمارے لیے ملکی قوانین سب سے زیادہ مقدم ہیں،ابھی تک کونسل نے ہم سے سری لنکن کرکٹ بورڈ میں حکومتی تقرریوں پر تحریری طور پر کوئی وضاحت طلب نہیں کی، البتہ اگر رابطہ کیا تودیکھیں گے کہ کہیں ہمارا اقدام کونسل کے چارٹر سے متصادم تو نہیں، اس کے بعد اگلے اقدام کا سوچا جائیگا۔انھوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی کا مطلوبہ معیار کسی بھی ملک کے کرکٹ بورڈ میں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کے نتیجے میں عہدیداروں کا انتخاب ہے،یاد رہے کہ گذشتہ دنوں دبئی میں منعقدہ بورڈ اجلاس میں کونسل نے سری لنکن نمائندگی کیلیے9 رکنی عبوری کمیٹی کے ممبر محمد نوسکی کو دعوت دی تھی جو انھوں نے ٹھکرا دی، البتہ چیف ایگزیکٹیو میٹنگ میں ایشلے ڈی سلوا نے شرکت کو ممکن بنایا تھا، آئی سی سی نے حکومتی مداخلت پر سری لنکا کے فنڈز روک لیے ہیں۔یہ رقم ’ امانتی‘ اکاو¿نٹ میں رکھ دی گئی، بورڈ اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیاگیا تھا کہ کیا سری لنکن حکومت کا یہ اقدام کونسل کے آئینکی خلاف ورزی تو نہیں، سری لنکا عالمی کرکٹ سے معطلی سے تو بچ گیا مگر اس کا کیس گورننس ریویو کمیٹی کے سپرد کردیاگیا ہے، کمیٹی سری لنکن حکام سے کرکٹ معاملات میں مداخلت اور عبوری سیٹ اپ کی تفصیلی وضاحت طلب کرے گی۔