منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

حضرت علی اکبرؓ کی شہادت

datetime 29  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت امام حسینؓ کے صاحبزادے حضرت علی اکبرؓ جب میدان کار زار میں تشریف لائے تو لشکر میں ایک سناٹا چھا گیا۔ حضرت علی اکبرؓ اٹھارہ سال کی عمر شریف رکھتے تھے اور شکل و شمائل میں حضورؐ سے بہت مشابہ تھے۔ آپ کا حسن و جمال و جلال دیکھ کر دشمن متحیر ہو گئے،حضرت علی اکبرؓ میدان میں پہنچتے ہی رجز خواں اور مبارز طلب ہوئے اور جب کوئی سامنے نہ آیا تو آپ نے خود ہی

لشکر میں گھس کر حملہ کر دیا اور دشمنوں کو درہم برہم کر دیا اور کافی دیر تک لڑتے رہے اور پھرپیاس کے باعث حضرت امام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پیاس کا ذکر کیا۔ حضرت امامؓ نے ان کے چہرے کا گرد و غبار صاف کرکے رسول اللہؐ کی انگشتری ان کے منہ میں ڈال دی، جس کے چوسنے سے انہیں تسکین ہوئی اور پھر میدان میں آئے اور اکثر کو واصل جہنم کرنے کے بعد آپ پھر ایک مرتبہ حضرت امامؓ کے حضور آئے اور پیاس کا ذکر کیا تو حضرت امامؓ نے اس وقت رو کر فرمایا کہ جانِ پدر! غم نہ کھا عنقریب تم حوضِ کوثر پر سیراب ہو گے۔ علی اکبرؓ یہ بشارت سن کر پھر میدان کی طرف تشریف لائے اور دشمن کے لشکر میں گھس کر بہت سوں کو واصل جہنم کیا۔ دشمنوں نے چاروں طرف سے آپ کو گھیر لیا اور ایک ظالم ابن نمیر نے آپ کو ایسا نیزہ مارا کہ آپ کی پشت مبارک سے پار ہو گیا اور آپ گھوڑے سے گر گئے اس وقت آپ نے حضرت امامؓ کو پکارا اور فرمایا: ’’ابا جان! اپنے علی اکبر کی خبر لیجئے۔‘‘ حضرت امامؓ نے اپنے لختِ جگر کی یہ آواز سنی تو آپ دوڑے اور میدان میں جا کر دیکھا کہ علی اکبرؓ زخموں سے چور زمین پر گرے ہوئے ہیں۔ حضرت امامؓ نے وہاں بیٹھ کر بیٹے کا سر اپنے زانو پر رکھا۔ حضرت علی اکبرؓ نے آنکھیں کھول کر کہا ’’ابا جان! وہ دیکھئے! دادا جان دو پیالے شربت کے لیے کھڑے ہیں اور مجھے ایک دے رہے ہیں میں کہتاہوں کہ مجھے دونوں دیجئے کہ بہت پیاسا ہوں۔ وہ فرماتے ہیں کہ ایک تو پی دوسرا تیرے باپ حسینؓ کے لیے ہے کہ وہ بھی پیاسا ہے۔ یہ پیالہ وہ آ کر پئے گا یہ کہا‘‘ اور آپ وہیں راہی جنت ہو گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…