ایک دفعہ حضرت علیؓ سے درخواست کی گئی کہ ہم دس آدمی ہیں اور ایک ہی سوال کے جوابجداگانہ چاہتے ہیں۔آپ نے فرمایا کہو۔ اس نے یہ سوال پیش کیا’’علم بہتر ہے یا مال‘‘۔ آپ نے جواب دیا1۔ علم: اس لئے کہ مال کی حفاظت کرنی پڑتی ہے
اور علم تیری حفاظت کرتا ہے۔2۔ علم: اس لئے کہ مال فرعون و ہامان کا ترکہ ہے، اور علم انبیاء کی میراث ہے۔3۔ علم: اس لئے کہ مال خرچ کرنے سے کم ہوتا ہے اور علم ترقی کرتا ہے۔4: علم اس لئے کہ مال دیر تک رکھنے سے فرسودہ ہو جاتا ہے مگر علم کو کچھ نقصان نہیں پہنچتا۔5: علم اس لئے کہ مال کو ہر وقت چوری کا خطرہ ہے، علم کو نہیں۔6: علم اس لئے کہ صاحب مال کبھی بخیل بھی کہلاتا ہے مگر صاحب علم کریم ہی کہلاتا ہے۔7: علم اس لئے کہ اس سے دل کو روشنی ملتی ہے اور مال سے دل تیرہ وتار ہو جاتا ہے۔8: علم اس لئے کہ کثرت مال سے فرعون وغیرہ نے دعویٰ خدائی کیا مگر کثرت علم سے رسول پاکؐ نے ماعبدناک حق عبادتک کہا۔9: علم اس لئے کہ مال سے بے شمار دشمن پیدا ہوتے ہیں مگر علم سے ہر دلعزیزی حاصل ہوتی ہے۔10: علم اس لئے کہ یوم قیامت کو مال کا حساب ہو گا مگر علم پر کوئی حساب نہ ہو گا۔