ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

اسلامی معاشرے کی مثال

datetime 28  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلامی معاشرے کے اس خلق ’’ایثار‘‘ کا ایک اور واقعہ سناتا ہوں۔ یہ آج سے تقریباً تیس سال پہلے کا واقعہ ہے۔۔ ایک صاحب کابل گئے اور وہاں سے واپس آتے وقت وہ انار اور دوسرے پھلوں کی ایک ٹوکری بھر کر لائے۔ اللہ کی شان کہ جب وہ یہاں پاکستان پہنچے تو انہوں نے وہ ٹوکری اپنی والدہ کے حوالے کر دی اور کہا کہ میں آپ کے لیے وہاں سے تحفہ لایا ہوں۔

ان کے کچھ رشتہ دار انہیں دہلی سے ملنے کے لیے آئے ہوئے تھے اور وہ اسی دن واپس جا رہے تھے۔ والدہ نے بیٹے سے کہا: بیٹا! رشتہ دار مستورات واپس جا رہی ہیں۔ کیوں نہ یہ پھلوں کی ٹوکری ان کو دے دیں؟ چنانچہ انہوں نے وہ پھلوں کی ٹوکری ان کو دے دی۔ اب جب ان لوگوں نے پھلوں کی وہ ٹوکری اپنی والدہ کو دی۔ اس وقت اس کی والدہ کے پاس گھر کی خادمہ (ماسی) جو بیوہ تھی، اپنے گھر کے دکھڑے بیان کر رہی تھی، وہ کہہ رہی تھی کہ میرے بچے یتیم ہیں، خاوند نہیں ہے، بڑی پریشانی کا عالم ہے۔ جب اس کی والدہ نے اس عورت کے دکھڑے سنے تو اس نے وہ ٹوکری اسی طرح اٹھا کر اس خادمہ کے حوالے کر دی اور اس طرح اس کے یتیم بچوں نے ان پھلوں کو کھایا۔۔۔ اللہ اکبر!۔۔۔ کابل سے پھل چلتے ہیں اور لاہور آتے ہیں اور لاہور سے دہلی جاتے ہیں اور دہلی جا کر ایک بیوہ عورت کے ہاتھ میں پہنچتے ہیں، پھر وہاں سے ان یتیموں کو وہ پھل کھانے کو مل جاتے ہیں، اسلام ہمیں ایثار کی یہ تعلیم دیتا ہے۔ اب آپ ذرا کھلے دل و دماغ سے سوچیے کہ ان دونوں طریقہ ہائے زندگی کے درمیان موازنہ کرکے دیکھئے کہ انسانیت کی صحیح تصویر کس طریقہ زندگی میں نظر آتی ہے۔ یقیناً وہ تصویر دین اسلام میں ہی نظر آتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…