منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

کشمیر

datetime 3  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک روایت کے مطابق لفظ کشمیر کاش اور میر کا مرکب ہے۔کہا جاتا ہے کہ کاش حضرت سلیمان علیہ السلام کے شاہی دربار میں جنات کا سردار تھا۔جبکہ میر پریوں کی سردار تھی۔جب حضرت سلیمان علیہ السلام کا بیڑا ہوا میں اڑتا ہوا خطہ کشمیر سے گزرا تو سلیمان السلام نے پانی کے ایک وسیع ذخیرے میں موجود پہاڑ کی خشک چوٹی پر اس بیڑے کو اترنے کا حکم دیا۔چنانچہ یہ بیڑا اترا تو آپ نے دیکھا.کہ آس پاس حدنظر تک پانی ٹھہرا ھوا ہے.

یہ خوبصورت منظر دیکھتے ہی وہ عش عش کر اٹھے. انہوں نے مصاحبوں سے مشورہ کیا. کہ اگر اس جھیل کے پانی کو خارج کر دیا جائے ۔تو اس کی تہہ سے خوبصورت زرخیزوادی نمودار ہوگی. جس میں انسانی آبادی ممکن ہوگی. چنانچہ سوال پیدا ہوا کہ اس جھیل سے پانی کیسے خارج کیا جائے؟ جنوں کا سردار کاش جو اس میٹنگ میں موجود تھا. اس نے پیش کش کی کہ وہ یہ فریضہ سرانجام دے سکتا ہے. لیکن اس نے یہ فرمائش کی کہ اگر وہ یہ خدمت سرانجام دے، تو شاہی دربار میں موجود میر پری اس کے عقد میں دے دی جائے. سلیمان السلام نے اس کی یہ فرمائش پوری کرنے کا وعدہ کیا. اور اسے حکم دیا. کہ وہ اس جھیل کو خالی کرے.چانچ? اس جن نے اپنے طلسماتی عمل سے بارہ کا پہاڑ کاٹ دیا. جس سے جھیل کا پانی خارج ہو گیا۔سلیمان السلام نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے میر پری اس کے عقد میں دے دی.یوں کاش اور میر کی نسبت سے اس خطے کا نام کاشمیر رکھا گیا. جو صوتی تغیر سے کشمیر بن گیا. سری نگر کے عقب میں کوہ ہر مکھ کی چوٹی پر تخت سلیمان اس واقحہ سے منسوب ہے. چودھویں صدی عیسوی میں جب سید علی ہمدانی کشمیر تشریف لائے،تو انہوں نے شاید اسی تناظر میں کشمیر کو باغ سلیمان کا نام دیا. درجہ بالا تشریحات اور دوایات سے اس امر کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے. کہ خطہ کشمیر تاریخی تہذیبی اور ثقافتی اعتبار سے کتنی عظمت اور وسعت اپنے دامن میں سمیٹے ھوئے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…