جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

کشمیر

datetime 3  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک روایت کے مطابق لفظ کشمیر کاش اور میر کا مرکب ہے۔کہا جاتا ہے کہ کاش حضرت سلیمان علیہ السلام کے شاہی دربار میں جنات کا سردار تھا۔جبکہ میر پریوں کی سردار تھی۔جب حضرت سلیمان علیہ السلام کا بیڑا ہوا میں اڑتا ہوا خطہ کشمیر سے گزرا تو سلیمان السلام نے پانی کے ایک وسیع ذخیرے میں موجود پہاڑ کی خشک چوٹی پر اس بیڑے کو اترنے کا حکم دیا۔چنانچہ یہ بیڑا اترا تو آپ نے دیکھا.کہ آس پاس حدنظر تک پانی ٹھہرا ھوا ہے.

یہ خوبصورت منظر دیکھتے ہی وہ عش عش کر اٹھے. انہوں نے مصاحبوں سے مشورہ کیا. کہ اگر اس جھیل کے پانی کو خارج کر دیا جائے ۔تو اس کی تہہ سے خوبصورت زرخیزوادی نمودار ہوگی. جس میں انسانی آبادی ممکن ہوگی. چنانچہ سوال پیدا ہوا کہ اس جھیل سے پانی کیسے خارج کیا جائے؟ جنوں کا سردار کاش جو اس میٹنگ میں موجود تھا. اس نے پیش کش کی کہ وہ یہ فریضہ سرانجام دے سکتا ہے. لیکن اس نے یہ فرمائش کی کہ اگر وہ یہ خدمت سرانجام دے، تو شاہی دربار میں موجود میر پری اس کے عقد میں دے دی جائے. سلیمان السلام نے اس کی یہ فرمائش پوری کرنے کا وعدہ کیا. اور اسے حکم دیا. کہ وہ اس جھیل کو خالی کرے.چانچ? اس جن نے اپنے طلسماتی عمل سے بارہ کا پہاڑ کاٹ دیا. جس سے جھیل کا پانی خارج ہو گیا۔سلیمان السلام نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے میر پری اس کے عقد میں دے دی.یوں کاش اور میر کی نسبت سے اس خطے کا نام کاشمیر رکھا گیا. جو صوتی تغیر سے کشمیر بن گیا. سری نگر کے عقب میں کوہ ہر مکھ کی چوٹی پر تخت سلیمان اس واقحہ سے منسوب ہے. چودھویں صدی عیسوی میں جب سید علی ہمدانی کشمیر تشریف لائے،تو انہوں نے شاید اسی تناظر میں کشمیر کو باغ سلیمان کا نام دیا. درجہ بالا تشریحات اور دوایات سے اس امر کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے. کہ خطہ کشمیر تاریخی تہذیبی اور ثقافتی اعتبار سے کتنی عظمت اور وسعت اپنے دامن میں سمیٹے ھوئے ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…