پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

کتاب کا مطالعہ ایک بار۔۔۔۔یا بار بار

datetime 31  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی نے بتایا کہ انہیں ایک مرتبہ کالج کے پرنسپل کی طرف سے خط ملا کہ فلاں تاریخ کو ہم نے ایک فنکشن کرنا ہے اور آپ کو اس میں رول آف آنر پیش کرنا ہے اس رول آف آنر کو پیش کرنے کے لئے ہم نے ملک کے ایک نامور سائنسدان عبدالسلام خورشید کو بلایا ہے جو اگرچہ غیر مسلم ہے لیکن پاکستانی ہے اس کو کینیڈا سے بلوایا گیا میں اس وقت یونیورسٹی سے چھٹی لے کر کالج پہنچ‘ بہت بڑا فنکشن تھا۔

پرنسپل نے کہا کہ اس بچے نے میرے کالج کا بہت اچھا ریکارڈ بنایا ہے میں اس کیلئے فنکشن بھی شایان شان کروں گا چنانچہ اس نے عبدالسلام خورشید (نوبل پرائز ونر) کو کالج میں بلایا وہ بھی اسی کالج سے پڑھے جس سے میں نے پڑھا‘ خیر اس عبدالسلام خورشید نے مجھے روف آف آنر پیش کیا اس کے بعد چائے کی پارٹی میں اکٹھے ہوئے‘ آپس میں بات چیت ہوئی‘ ہمارے ایک پروفیسر نے عبدالسلام خورشید سے پوچھا کہ آپ نوبل پرائز ونر کیسے بنے؟ ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ میں بہت محنتی ہوں اس پروفیسر نے کہا کہ سائنس سٹوڈنٹس تو سارے ہی محنتی ہوتے ہیں‘ سارے ہی پڑھاکو ہوتے ہیں‘ سارے ہی کتابی کیڑے ہوتے ہیں اس نے کہا نہیں میں زیادہ محنتی ہوں اس پروفیسر نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب وہ کونسی محنت ہے جو دوسرے لڑکے نہیں کرتے۔ سب سائنس پڑھنے والے لڑکے بڑے ذہین ہوتے ہیں بڑی محنت کرتے ہیں لیکن نوبل پرائز ونر نہیں بنتے۔ ڈاکٹر نے کہا کہ نہیں میں بڑا محنتی ہوں پھر کہا میں ذہین اتنا نہیں ہوں محنتی زیادہ ہوں۔ پروفیسر نے کہا کہ نہیں نہیں آپ ذہین زیادہ ہوں گے‘ اس نے کہا کہ میں کہہ رہا ہوں میں محنتی زیادہ ہوں اس نے بڑی عجیب مثال دی۔ ڈاکٹر عبدالسلام خورشید نے کہا کہ میں نے کیمسٹری کی ایک کتاب پڑھی وہ مجھے سمجھ نہیں آئی میں نے پھر پڑھی سمجھ نہیںآئی میں نے تیسری دفعہ پڑھی مجھے سمجھ میں نہیں آئی حتیٰ کہ میں نے اس کتاب کو تریسٹھ مرتبہ پڑھا وہ کتاب مجھے تقریباً حفظ ہو گئی اس کی بات سن کر ہم حیران ہوئے کہ ایسا بھی کوئی بندہ ہو سکتا ہے کہ جسے ایک کتاب سمجھ میں نہ آئی تو وہ اس کتاب کو شروع سے لے کر آخر تک تریسٹھ مرتبہ پڑھتاہے واقعی جس کے اندر اتنی محنت کا شوق ہو تو وہ مستحق ہے کہ اسے دنیا میں نوبل پرائز دیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…