سکھر(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جلد وفاقی کابینہ میں تجویز پیش کروں گا کہ ملک میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 سے 35 فیصد اضافہ کیا جائے اور مزدور کی تنخواہ کم سے کم 35 ہزار مقرر کی جائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سکھر میں ڈسٹرکٹ کونسل ہال
کی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، افتتاحی تقریب میں ایڈمنسٹریٹر ڈسڑکٹ کونسل سکھر اعجاز احمد پلھ، ڈپٹی کمشنر سکھر شہزاد طاہر تھہیم، افسران سید اکبر علی شاہ، یونین رہنما عبدالمجید جسکانی، پی پی سٹی سکھر کے صدر مشتاق سرھیو، سابق ضلع ناظم سردار تقی خان دھاریجو، سید قاسم علی شاہ، ڈپٹی مئیر طارق چوہان سمیت دیگر معززین نے شرکت کی، سید خورشید شاہ نے کہاکہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں تنخواہیں بڑھانا ہونگی اورموجودہ حالات میں تو یہ اورضروری ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو پرچی سے مستقبل بدلنے کا حق دیا اس دور میں کوڑے جیلوں اور پھانسیوں نے جس جمہوریت کو جنم دیا آج اس جمہوریت کو خطرہ ہے اداروں کے ٹکراؤ سے ملک اور عوام کمزور ہورہیہیں اس پر سیاسی قوتوں کو سوچنا ہوگا اگر ہم نے پارلیمنٹ کو طاقتور نہ بنایا تو عوام کبھی طاقتور نہیں بن سکیں گیاور ملک کے4 فیصد سرمایہ کار 96 فیصد عوام پر حکومت کرنے لگیں گے سیاستدانوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کو طاقتور بنائیں اور ان کا پیٹ بھریں ان کے مسائل حل کریں ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا راستہ ترقی کا راستہ ہے اور جہالت کا راستہ تباہی کی طرف لے جاتاہے آج ہم سے ایم اے پاس لوگ بھی نوکریاں مانگنے آرہے۔ہیں ہم نے قوم کو چوکیدار یا پٹیوالہ نہیں بنانا ہے ملک میں مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہیملک کا مزدور سب سے زیادہ مہنگائی سے متاثر ہے ہم نے اپنے دورمیں مہنگائی کا بھرپور مقابلہ کیا
ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری ذمہ داری صرف ووٹ لینا یا گالم گلوچ نکالنا نہیں ہے ہمارا کام ملک اور علاقے کی تعمیر و ترقی ہے ان کا کہنا تھا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ انہیں ایسا روزگار ملے جس میں انہیں کچھ کرنا نہ پڑے مگر میں آج کھل کرکہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہوگا اب کام کریں گے تو تنخواہ ملے گی ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو عوام کو دیا ہے
وہ ہماری پارٹی بھٹو شہید اور بینظیر شہید کا عطا کردہ ہے میں اندر سے بھی صاف ہوں اور باہر سے بھی صاف ہوں ان کا کہنا تھاکہ سکھر سندھ کا تاریخی شہر اور ضلع ہیاور اس کا شمار سندھ کے ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں پر تمام سہولیات موجود ہیں ہم نے سکھر میں متعدد اسپتال بنوائے ہیں یہاں کے لوگوں کو لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت جانا پڑتا ہے اب سندھ میں مفت علاج ہورہاہے پیپلزپارٹی کی حکومت نے سکھر میں 5 سے 6 یونیورسٹیاں قائم کی ہیں جبکہ سکھر میں کامسیٹ یونیورسٹی بنارہے ہیں۔