جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

بھارت سے تجارت عوام کے مفاد میں ہے،پاکستان اکانومی واچ

datetime 17  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستانی اشرافیہ بھارت سے تجارت کو اپنے مفادات کے لئے موت کا پیغام سمجھتی ہے۔ بھارت سے سستی اشیائے خورد و نوش کی درامد سے پاکستان میں مہنگائی کم ہو جائے گی اور عوام کو ریلیف ملے گا مگر یہ اشرافیہ کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ عوام کو ڈھائی سو روپے کلو پیازاور ٹماٹر کھانے پر مجبور تو کیا جا سکتا ہے

مگر بھارت سے چالیس روپے کلو میں ان اشیاء کی درامد کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اس سے ہمارے با اثر منافع خور اور زخیرہ اندوز تباہ ہو جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک شاد باد کے چئیرمین ڈاکٹر حنیف مغل نے پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دونوں تنظیموں کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے بارے میں کنفیوژن کا شکار ہے۔نہ اسے مکمل دوست سمجھا جا رہا ہے اور نہ ہی مکمل دشمن۔امریکہ اور یورپ بھارت کو ناراض نہیں کرنا چاہتے مگر ہم دیوالیہ ہونے کے باوجود دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی قوت سے مقابلہ کرنے کی فکر میں رہتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی سالانہ 670 ارب ڈالر سے زیادہ کی برامدات کرنے والے بھارت کے مقابلہ میں ناکام ہوتی ہوئی ریاست کا ساتھ نہیں دے گا۔ بھارت چند سال میں دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی وقت بن جائے گا جبکہ ہم بدستور بھیک مانگتے رہیں گے۔بھارت سے تعلقات بہتر بنانے اور تجارت کھولنے کی صورت میں ہمارے امپورٹ بل میں اربوں ڈالر کی کمی آئے گی، کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر ساز و سامان سستا ہو جائے گا، منافع خور مافیا کی کمر ٹوٹ جائے گی اور ملک ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں ترقی کرے گا جو عوام کے مفاد میں ہے مگرملکی وسائل کو لوٹنے والی اشرافیہ کے لئے ناقابل قبول ہے۔بھارت نے 2021 میں 758 بلین ڈالر کی درامدات کی ہیں

اور اگر تعلقات بہتر ہونے کی صورت میں پاکستان اور اس میں دو فیصد حصہ بھی مل جائے توپندرہ ارب ڈالر سے زیادہ کا زرمبادلہ حاصل ہو گا جس سے ہمارے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سے تنازعہ نہیں چاہتا اور اسکی ساری توجہ ترقی پر مرکوز ہے جبکہ اسے معلوم ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام اور افرا تفری سے اسکی معیشت بھی متاثر ہو گی ۔ہمیں چائیے کہ خون گرمانے والے ترانے سننے کے بجائے حقیقت پسندی سے کام لیں اور اپنی ترجیحات کے وقت کے تقاضوں کے مطابق بدلیں۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…