اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کی معیشت نہیں سیاست خراب ہے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

datetime 13  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت نہیں سیاست خراب ہے۔معاشی ابتری صرف عوام کے لئے ہے۔اشرافیہ پران حالات میں بھی نوازشات کی بارش جاری ہے۔موجودہ حالات میں غریب غریب تر ہو رہے ہیں مڈل کلاس ختم ہو رہی ہے

جبکہ متمول طبقات کی دولت مسلسل بڑھ رہی ہے۔حکومتی اخراجات کم کرنے کا دعویٰ ڈرامہ ہے کیونکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستانی اشرافیہ سالانہ 4250 ارب روپے کی مراعات لیتی ہے جبکہ حکومت نے اخراجات کم کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس پراگر عمل ہو بھی جائے تو بمشکل دو سو ارب روپے کی بچت ہو گی۔ترقیاتی منصوبوں پر چھ سو ارب روپے لگائے جاتے ہیں جبکہ پنشن کی مد میں پانچ سو تیس ارب روپے لگائے جا رہے ہیں جس میں ہر سال اضافہ بھی کیا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کے حکمران اپنی قوم پر ملکی و غیر ملکی فورمز پر ٹیکس چور کہتے ہیں جبکہ حقیقت میں عوام بہت زیادہ ٹیکس دیتے ہیں اور اشرافیہ ٹیکس چور ہے۔ 2010 میں پاکستانی عوام نے 1500 روپے کا ٹیکس دیا جو اب9400 ارب روپے تک بڑھ گیا ہے۔ ٹیکس کم نہیں ہو رہا بلکہ بڑھ رہا ہے مگر ساتھ ہی حکومت کے اخراجات بھی بڑھ رہے ہیں۔ 2010 میں حکومت کے اخراجات2400 ارب روپے تھے جو اب 11000 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیکس کم نہیںہوا بلکہ اخراجات بے قابو ہو گئے ہیں۔ان اخراجات کو پورا کرنے کے لئے ساری دنیا سے بھیک مانگی جاتی ہے۔ اسی سلسلہ میں عوام کو حال ہی میں ڈھائی سو ارب روپے کا بجلی کا جھٹکا دیا گیا ہے۔

گیس قیمت کی مد میں 350 ارب کا ٹیکہ، اس سے زیادہ پٹرول کی مد میں اور170 ارب کے نئے ٹیکس اس کے علاوہ ہیںجس کا سارا ملبہ آئی ایم ایف پر ڈال کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ملک میں روزانہ ایک ارب کی بجلی ضائع اور چوری ہو رہی ہے

پی آئی اے ستر ارب روپے سالانہ کا نقصان کر رہا ہے جبکہ ریلوے سولہ کروڑ روزانہ کا نقصان کر رہی ہے ۔ یہ سارا نقصان سیاست نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے جس کا ملبہ ہمیشہ کی طرح عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…