پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

مِنی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا، وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس بھی منسوخ

datetime 14  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)حکومت نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا اس حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ فنانس بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اس ضمن میں وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دیدی ہے، پارلیمنٹ کا اجلاس بدھ کو طلب کر لیا گیا ہے،

اس پیش رفت کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس بھی منسوخ کردی گئی ہے، وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس رات نو بجکر 25 پر شیڈول تھی۔ذرائع کے مطابق فنانس بل پہلے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کو بھجوایا جائے گا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیاں بل پرسفارشات دیں گی، قواعدکے مطابق کمیٹیوں کی سفارشات پر عمل درآمد کرنا یا نہ کرنا پارلیمنٹ کی صوابدید ہے۔ذرائع کے مطابق ایک ہی دن دونوں ایوانوں کی کمیٹیوں سے فنانس بل کی منظوری کا امکان ہے،قومی اسمبلی اور سینیٹ سے فنانس بل کی منظوری دی جائیگی، جمعرات کی شام کو بل صدر مملکت کو دستخط کیلئے بھجوا دیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق فنانس کی فوری منظوری کی وجہ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرنا ہے، فنانس بل کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدے کی راہ میں حال رکاوٹیں دور ہوجائیں گی، فنانس بل میں 170 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منی بجٹ آرڈیننس کی صورت میں نافذ کرنے پر اعتراضات اٹھا ئے تھے جبکہ حکومت منگل کو ہی آرڈیننس جاری کرکے منی بجٹ نافذ کرنا چاہتی تھی تاہم اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ فنانس بل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔صدر عارف علوی سے وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے ملاقات کی تھی اور ملاقات میں وزیر خزانہ نے صدر مملکت کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت اور اتفاق رائے سے آگاہ کیا۔

صدر مملکت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر مذاکرات کیلئے حکومتی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ریاست پاکستان حکومت کی جانب سےآئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر قائم رہے گی۔اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ حکومت آرڈیننس جاری کرکے ٹیکسوں کے ذریعے اضافی ریونیو اکٹھا کرنا چاہتی ہے تاہم اس پر صدر مملکت نے کہا کہ اہم موضوع پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا زیادہ مناسب ہوگا،

پارلیمنٹ کا سیشن فوری طورپربلایا جائے تاکہ بل کوبلا تاخیر قانون بنایا جا سکے۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اس دوران منی بجٹ سے متعلق آرڈیننس پر تفصیلی طور پر مشاورت کی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل جمع کروایا جائے گا،

وزیر خزانہ بل سے متعلق بریفنگ دیں گے، قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد منی بجٹ سینیٹ میں بھی پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس ایک ایک گھنٹے کے وقفے سے بلائے جائیں گے۔ پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا جس میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل پیش کر کے فوری منظور کروایا جائے گا۔ قومی اسمبلی اجلاس کے ایک گھنٹہ بعد سینٹ اجلاس میں بھی ٹیکس قوانین بل پیش کر دیاجائے گا۔

کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی سے رولز معطل کر کے ٹیکس قوانین ترمیمی بل فوری منظور کرایا جائے گا جبکہ سینٹ میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل سفارشات کیلئے پیش کیا جائے گا۔ حکومت اکثریت کے بل بوتے پرسینٹ میں بھی رولز معطل کر کے قرارداد منظور کرائے گی۔ سینٹ سے ٹیکس قوانین ترمیمی بل جیسا ہے کی بنیاد پر منظور ہے کی قرارداد پاس کرائی جائے گی۔

علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی. وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی جبکہ لگژری آئٹمز پر ٹیکس بڑھانے کی منظوری دیدی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کے بریک ڈان پر پاور ڈویژن کی رپورٹ پیش کی گئی اور اراکین کو بریفنگ دی گئیکابینہ نے کفایت شعاری سے متعلق اقدامات کی بھی منظوری دی

جس کے تحت کابینہ اراکین کی تعداد کو کم اور سرکاری اخراجات کو مختصر کیا جائے گا۔وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی جانے والی کفایت شعاری کمیٹی نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں کو پندرہ فیصد کم کرنے، پانچ لاکھ سے زائد پنشن ادائیگی اور بیوروکریٹس ، ججز مسلح افواج کو ایک سے زائد پلاٹس نہ دینے کی سفارش کردی۔وفاقی کابینہ نے جسٹس (ر)ناصر کھوسہ کی سربراہی میں کفایت شعاری کمیٹی کی تجاویز کی منظوری دی۔

کمیٹی کی تجویز پر کابینہ کا حجم کم کر کے اسے 30 ارکان تک محدود کیا جائے گا۔کفایت شعاری کمیٹی نے تجویز دی کہ ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز نہ دیئے جائیں اور سرکاری خزانے سے کسی کو بھی 5 لاکھ روپے ماہانہ سے زیادہ پنشن نہ دی جائے، سرکاری افسران کو بڑی گاڑیاں نہ دی جائیں، ریٹائرڈ سرکاری، عسکری اورجوڈیشل افسران سے تمام مراعات، سکیورٹی، معاون اسٹاف اور یوٹیلیٹیز واپس لی جائیں

جبکہ تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہیں 15 فیصد کم کی جائیں۔کمیٹی نے تجویز دی کہ وفاقی و صوبائی سطح پر تمام وزارتوں، ڈویڑنوں ماتحت دفاتر،صوبائی حکومتوں اور بیرون ملک سفارتخانوں کا بجٹ 15 فیصد کم کیا جائے، سرکاری ملازمین، بیوروکریٹس، ججوں اور مسلح افواج کے افسران کو ایک سے زیادہ پلاٹس نہ دیے جائیں اور جن کو ایک سے زیادہ پلاٹس دیے گئے ہیں

انہیں منسوخ کر کے نیلام کیا جائے، سی پیک کے تحت خصوصی صنعتی زونز کے علاوہ کوئی نیا گرین فیلڈ پروجیکٹ شروع نہ کیا جائے۔کفایت شعاری کمیٹی نے تجویز دی کہ بھرتیوں پر پابندی عائد کی جائے اور سب کیلئے سکیورٹی پروٹوکول میں کمی کی جائے، اضافی کابینہ ارکان یا معاونین خصوصی عوامی فلاح کی بنیاد پر کام کر سکتے ہیں، بجٹ کو جون 2024 تک منجمد کیا جائے،

اسی عرصہ تک کیلئے ہر طرح کی گاڑیوں کی خریداری بند کی جائے۔کمیٹی نے سفارش کی کہ نئے انتظامی یونٹس کے قیام پر مکمل پابندی عائد کی جائے، صوابدیدی گرانٹس اور خفیہ سروس فنڈ منجمد کیا جائے، پروگریسیو پراپرٹی ٹیکس تمام صوبوں میں نافذ کیا جائے، پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ملازمین کو ملنے والے بجلی کے فری یونٹس ختم کیے جائیں،

بجلی اور گیس کیلئے پری پیڈ میٹر سسٹم متعارف کرایا جائے۔اس کے علاوہ کمیٹی نے تجویز دی کہ کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں کرنا حکومت کا کام نہیں،ریاستی کاروباری اداروں کو دیگر انتظامات میں منتقل کیا جائے۔واضح رہے کہ صدر مملکت نے فنانس آرڈیننس بل پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو اجلاس بلانے کی تجویز دی تھی۔ صدر مملکت کی تجویز کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے سمری تیار کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان بالا کا اجلاس صدارتی آرڈیننس لانے کے سبب ہی ملتوی کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…