کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی صحافی ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی واردات سے جڑے کراچی کے دو بھائیوں وقار احمد اور خرم احمد کی پاکستانی اتھارٹیز نے بھی چھان بین شروع کر دی ہے۔ دونوں بھائیوں کا سفری اور پاکستان میں مصروفیات کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔
روزنامہ جنگ میں افضل ندیم ڈوگر کی خبر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان میں موجودگی کے دوران خرم احمد کے رابطوں کی تحقیقات ہوگی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق رواں سال کے 10ماہ میں خرم احمد مختصر مدت کیلئے 4مرتبہ پاکستان آئے۔ صحافی ارشد شریف 10 اگست کو پاکستان سے باہر گئے تو خرم احمد پاکستان میں موجود تھے۔ خرم احمد نے 19اگست کو کراچی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے کینیا کا سفر کیا اور صحافی ارشد شریف 20 اگست کو دبئی سے کینیا پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق خرم احمد 3اکتوبر کو پھر کراچی آئے اور 7 اکتوبر کو دبئی کیلئے روانہ ہوئے۔ امیگریشن ریکارڈ کے مطابق وقار احمد آخری بار 18دسمبر 2017کو پاکستان آئے تھے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق ارشد شریف کے قتل کے وقت گاڑی چلانے والے خرم احمد سفری ریکارڈ کو تفتیش کا حصہ بنالیا گیا۔ ان دونوں بھائیوں کی پاکستان میں مصروفیات اور میل ملاپ کے بارے میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔