کامونکی(این این آئی)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان پر 10ارب روپے ہرجانے کا مقدمے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ان چوروں کو خوش کرنے کے لیے فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ میں میرا نام لیا،شہباز شریف تم کو نہیں،ان کو پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے تم کو
اوپر بیٹھنے کی اجازت دی کہ آج بھی دیکھ لیں قوم کھڑی کدھر ہے، کبھی عوام کے خلاف ملکی اسٹیبلشمنٹ کھڑی نہیں ہوتی،اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں اللہ کے واسطے چوروں کیساتھ کھڑے نہ ہوں،آپ نے بند کمروں میں کبھی چور ہونے کا فیصلہ کیا اور کبھی پاک کر دیا، پاکستانی قوم بھیڑ، بکریاں، گائے نہیں، ہم انسان ہیں۔عمران خان نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 12 کلومیٹر کا سفر طے کر سکتے ہیں، لوگوں کی محبت اتنی ہے، اتنا جنونی استقبال ہے کہ ہم ایک دن میں 10 سے 12 کلومیٹر سے زیادہ آگے نہیں جا سکتے۔انہوں نے کہا کہ یہ امپورٹڈ حکومت اور اس کے سہولت کار ٹی وی کوریج بند کر رہے ہیں، لوگوں اور پاکستان کے عوام کو اسلام آباد کی طرف بڑھتے دیکھنے سے روک رہے ہیں تاہم کوئی فکر کی بات نہیں ہے لیکن ہم سوشل میڈیا کی وجہ سے ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ لوگوں کو اپنے موبائل فون پر نظر آ رہا ہے کہ یہ انقلاب کتنی تیزی سے اسلام آباد کی طرف آ رہا ہے۔عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تمہارے سے بڑا دو نمبر آدمی کبھی الیکشن کمیشن میں نہیں بیٹھا، یہ شریف خاندان کے گھر کا نوکر ہے اور دوسرا اس کو پیچھے سے بھی ہدایات آ رہی ہیں، مجھے معلوم ہے کہ اس کو پیچھے سے کون اکسا رہا ہے کیونکہ اس گیدڑ میں تو دم ہی نہیں تھا یہ کرنے کا۔انہوں نے کہا کہ میں اس پر 10ارب روپے ہرجانہ کرنے لگا ہوں،
اس نے ان چوروں کو خوش کرنے کیلئے جو فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ میں میرا نام لیا، تو میں اس پر 10ارب کا ہرجانہ کررہا ہوں، میں یہ اس لیے کررہا ہوں کیونکہ اس نے میری دیانت داری پر سوال اٹھایا، میں یہ چیلنج کرتا ہوں کہ جب بھی عدالت میں کیس لگے گا تو اگر ایک بھی غیرقانونی چیز میں نے کی ہوئی تو میں عدالت کے فیصلے کا انتظار نہیں کروں گا، خود چھوڑ دوں گا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سکندر سلطان میں جب تک عدالت میں کھڑا کرکے تم سے پیسے نکلواؤں گا اور وہ پیسے شوکت خانم کو دوں گا تاکہ تم آگے کسی کے کہنے پر لوگوں کی ساکھ اس طرح نہ برباد کرو۔انہوں نے ضمنی انتخاب میں کرم میں کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف یہ سارے چوروں کا ٹولہ ایک طرف تھا اور میں آپ کو سلام کرتا ہوں کہ میں نے دگنی لیڈ سے انہیں پھینٹا لگایا۔
انہوں نے کہاکہ اب ان لوگوں کو پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے اس چوروں کے ٹولے کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا، میں بڑے ادب سے آپ کو پیغام دے رہا ہوں کہ اللہ کا واسطہ ہے قوم کی آواز سن لو، سن لو قوم کدھر کھڑی ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کبھی دنیا کی تاریخ میں سنا ہے کہ میں آٹھ الیکشن سے میں اکیلا کھڑا ہوتا ہوں اور ساری جماعتیں مل کر میرے خلاف کھڑی ہوتی ہیں، آٹھ میں سے سات الیکشن جیتتا ہوں جو عالمی ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو پیپلز پارٹی جیتی تو پیپلز پارٹی دھاندلی، ریاستی مشینری کے بغیر آج ایک الیکشن نہیں جیت سکتی۔انہوں نے کہاکہ میں آج ان سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں جن کے پاس طاقت ہے، میں شہباز شریف تم کو نہیں بلکہ ان کو پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے تم کو اوپر بیٹھنے کی اجازت دی کہ آج بھی دیکھ لیں قوم کھڑی کدھر ہے، کبھی عوام کے خلاف ملکی اسٹیبلشمنٹ کھڑی نہیں ہوتی کیونکہ عوام اور فوج مل کر ملک کر مضبوط کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ ان کے ساتھ نہ کھڑے ہوں، جو بھی ان کے ساتھ ملے گا وہ انہی کے ساتھ رنگا جائے گا، لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں اور ہم پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں یا گائے بھینسیں نہیں ہیں، ہم انسان ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے تمہیں نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی، چوروں کے ساتھ کھڑے ہو کر ہمیشہ ذلیل ہو یا حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہو۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں پھر کہہ رہا ہوں کہ یہ ملک تب تگڑا ہو گا جب ملک کے ادارے مضبوط ہوں گے،
ملک کے ادارے تب مضبوط ہوتے ہں جب قوم ملک کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، اگر قوم ایک طرف ہے اور ادارہ دوسری طرف ہے تو کوئی ادارہ کام نہیں کر سکتا، ملک کی طاقت مضبوط اداروں میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو ان کے ساتھ کھڑا ہوگا ان کے ساتھ رنگا جائے گا، مشرف نے دونوں خاندانوں کو کرپشن پر ہٹایا تو ساری قوم اسٹیبلمشنٹ کے ساتھ کھڑی ہوئی، آپ نے ان کو ڈرائی کلین کر کے ہم پر دوبارہ مسلط کر دیا۔ عمران خان نے کہا کہ کیا آپ ان چوروں کو تسلیم کرتے ہو؟کوئی پاکستانی ان کو تسلیم نہیں کرتا، آپ نے بند کمروں میں کبھی چور ہونے کا فیصلہ کیا اور کبھی پاک کر دیا،
پاکستانی قوم بھیڑ، بکریاں، گائے نہیں، ہم انسان ہیں، خدا کیلئے پاکستانی قوم کو جانور نہ سمجھو۔قبل ازیں عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا سوال یہ ہے کہ کیا یہ انقلاب الیکشن کے ذریعے آئے گا یا خونریزی کے ذریعے؟ 6 ماہ سے ملک میں ایک انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہوں، سوال صرف یہ ہے کہ آیا یہ بیلٹ باکس کے ذریعے نرم ہوگا یا خونریزی کے ذریعے تباہ کن؟چیئرمین پی ٹی آئی نے پرامن مارچ کا وعدہ کرتے ہوئے آئین و قانون کی پاسداری کا حلف لیا تھا جبکہ عمران خان سے پہلے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں لانگ مارچ میں جنازے ہی جنازے دکھائی دے رہے ہیں۔