اسلام آباد(این این آئی) سینئر اینکر ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں موت کی وجہ سر اور پھیپھڑے پر گولیاں لگنے کو قرار دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مقتول صحافی ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے، پوسٹ مارٹم کے دوران شہید صحافی کی لاش کا اندرونی و بیرونی تفصیلی معائنہ کیا گیا۔
پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کے جسم کے مختلف اعضا کے نمونے لئے گئے جنہیں فورنزک لیب بھیجوا دیا گیا، نمونوں کی فرانزک کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔خیال رہے کہ پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کی اہلیہ اور پولیس نے درخواست کی تھی جس کیلئے پمز ہسپتال نے 8 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا۔ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت سر اور دائیں پھیپھڑے پر گولیاں لگنے سے واقع ہوئی تاہم حتمی رپورٹ کی بنانے کیلئے سینئر صحافی کے دل گردے پھیپھڑے، معدے اور جسم میں موجود دھات کے ٹکڑوں کے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت گولیاں لگنے کے بعد دس سے تیس منٹ کے اندر واقع ہوئی۔ واضح رہے کہ 4 روز قبل کینیا پولیس کی مبینہ فائرنگ میں قتل کیے گئے سینئر صحافی ارشد شریف کی نماز جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کردی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ارشد شریف کا جسد خاکی ان کے گھر سے فیصل مسجد کے لیے روانہ کیا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی، نماز جنازہ میں شرکا کو جامہ تلاشی کے بعد داخل ہونے کی اجازت دی گئی، نماز جنازہ میں سیاست دانوں، صحافی برادری سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ارشد شریف کی نماز جنازہ کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے، شاہ فیصل مسجد کے اردگرد اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے سندھ پولیس، ایف سی بھی تعینات کی گئی تھی، مجموعی طور پر 3 ہزار 792 سیکیورٹی اہلکار فیصل مسجد کے اطراف میں تعینات کیے گئے تھے، 3 ایس پیز، 5 اے ایس پیز، ڈی ایس پیز نے سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کی، فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی پر 6 انسپکٹرز، ایک ہزار 10 کانسٹیبلز تعینات کیے گئے، سندھ پولیس کے 204، ایف سی کے 2 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی پر مامور تھے۔