اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

جب تک زندہ ہوں امریکا کے مسلط کردہ چوروں کا مقابلہ کروں گا، عمران خان

datetime 26  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ(این این آئی)سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں جب تک زندہ ہوں تب تک امریکا کے مسلط کردہ چوروں کا مقابلہ کروں گا،دنیا آگے نکل گئی ، ہمارا ملک پیچھے رہ گیا ،ہمارے ملک میں انصاف نہیں ، ساڑھے 3 برس تک مجھے بلیک میل کیا جاتا رہا کہ میں کسی طرح ان چوروں کو این آر او دے دوں،سزا یافتہ حکمران طبقہ مسلط رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں،

ہم ان کو شکست دیں گے اور قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے۔مرے کالج میں طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں سب سے بڑا فرق انصاف کا ہوتا ہے، انسانی معاشروں میں قانون طاقتور اور کمزور کو ایک طرح دیکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا آگے نکل گئی اور ہمارا ملک اسی لیے پیچھے رہ گیا کیونکہ ہمارے ملک میں انصاف نہیں ہے، طاقتور اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، ملک کا سب سے بڑا ڈاکو آپ کا وزیر اعظم بن گیا ہے۔سابق وزیر اعظم نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے پہلے آپ کو کہوں گا کہ اپنی پڑھائی پر آپ کی سب سے زیادہ توجہ ہونی چاہیے، وہی اقوام اوپر جاتی ہیں جو تعلیم کو اہمیت دیتی ہیں، ان شا اللہ میں اس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دلوانے کی کوشش کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ظلم و زیادتی ہو تو زندہ معاشرہ انصاف کے لیے کھڑا ہوتا ہے، جانور کبھی ظلم و زیادتی کے خلاف کھڑے نہیں ہوتے۔عمران خان نے کہا کہ ارشد شریف کا رتبہ شہیدوں میں شمار ہوتا ہے جو اپنے ملک کے لیے جدوجہد کر رہا تھا، چوروں اور ڈاکوئوں کو بے نقاب کر رہا تھا اور ’رجیم چینج‘ کے خلاف جہاد کر رہا تھا، یہ قوم ہمیشہ اس کو یاد رکھے گی کہ اس نے حق کے لیے اپنی جان قربان کی۔انہوںنے کہاکہ میں آج أپ کو صرف یہ بتانے أیا ہوں کہ میں جب تک زندہ ہوں تب تک امریکا کے مسلط کردہ چوروں کا مقابلہ کروں گا، اپنی قوم کو تیار کروں گا، اللہ کے تمام پیغمبروں نے ظالموں کا مقابلہ کیا اور سب انصاف کے لیے کھڑے ہوئے۔انہوں نے کہ آپ سب مستقبل کے لیڈر ہیں، لیڈر وہی ہوتا ہے جو انصاف کے لیے کھڑا ہوتا ہے، جو ظلم کے سامنے سر جھکاتے ہیں ان میں اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان شا اللہ ہم ان چوروں کا مقابلہ کریں گے، ان کو شکست دیں گے اور قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے اور پاکستان کے لیے علامہ اقبال کا خواب پورا کریں گے۔بعد ازاں وکلا ء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس معاشرے میں قانون کی پاسداری نہیں ہوتا وہ کبھی خوشحال نہیں ہوتا، اللہ نے انسان کو زمین پر انصاف قائم کرنے کے لیے بھیجا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھا

مفرور شخص ملک کے فیصلے کررہا ہے، سزا یافتہ حکمران طبقہ ملک پر مسلط رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، دنیا کا کوئی ایک ملک ایسا نہیں ہے جہاں انصاف نہ ہو اور وہ خوشحال ہو۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں موجود سہولت کاروں اور ہینڈلرز کی مدد سے امریکا نے ہم پر چوروں کو مسلط کیا، اگر قوم نے اس ظلم ور ناانصافی کے سامنے سر جھکایا تو سامنے صرف موت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف پاکستان کا نمبر ون تحقیقاتی صحافی تھا، وہ صرف ملک کے لیے کھڑا تھا، کئی بار غلط بھی ہوتا تھا لیکن اپنے ضمیر کے مطابق انصاف کے لیے کھڑا تھا، اس کا کوئی دشمن بھی یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ ارشد شریف کبھی اپنے ضمیر کا سودا کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ارشد شریف جیسے صحافی ملک کا اثاثہ ہوتے ہیں،

میں نے کبھی پاکستان میں کسی صحافی کے قتل پر اس طرح کا رنج و غم اور غصہ نہیں دیکھا کیونکہ سب جانتے تھے وہ ایک نڈر صحافی تھا جس نے شہادت دی۔عمران خان نے کہا کہ ارشد شریف کو معلوم تھا کہ اس کی جان خطرے میں ہے، میں نے اس کو دو بار کہا کہ ملک سے بار چلے جائو، کبھی دھمکیاں مل رہی تھیں کبھی ایجنسیز اسے کچھ کہہ رہی تھی، صرف اس لیے کیونکہ وہ ’وجیم چینج‘ کے خلاف کھڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ نامعلوم نمبرز سے ارشد شریف کو حکم آتے تھے کہ ’یہ‘ نہ کہو ورنہ تمہیں ’یہ‘ کردیں گے،

اس کے گھر میں بھی اس کو دھمکیاں دی گئیں، پھر ہم نے اسے ملک سے باہر دبئی بھجوایا، یہ لوگ دبئی بھی پہنچ گئے اور اسے ملک واپس لانے کی کوشش کی گئی، دبئی سے وہ کینیا چلا گیا وہاں بھی انہوں نے اس کا پیچھا نہ چھوڑا۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 برس تک مجھے بلیک میل کیا جاتا رہا کہ میں کسی طرح ان چوروں کو این آر او دے دوں، میں نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوجائے میں تمہیں این آر او نہیں دوں گا

کیونکہ یہ میرے ملک اور اللہ سے غداری ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ اللہ نے کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، یہاں جن کے پاس طاقت ہے انہیں نے ہمیں کہا کہ جی ہم نیوٹرل ہیں، یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ کے گھر میں ڈاکہ پڑ جائے اور چوکیدار کہے کہ میں نیوٹرل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی 75 سالہ سینیٹر ہیں، نامعلوم افراد نے صرف ایک ٹوئٹ پر ان پر ننگا کرکے تشدد کیا، شہباز گل پر بھی انہوں نے تشدد کیا، مجھے سمجھ نہیں آتی یہ لوگ سب کو ننگا کیوں کر دیتے ہیں، یہ کتنے بے شرم لوگ ہیں، یہ صرف انسان کو ذلیل کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں جس لانگ مارچ کیلئے نکل رہا ہوں وہ مارچ نہیں انقلاب ہے، میں ان چوروں کو اس ملک پر مسلط کبھی قبول نہیں کروں گا۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…