پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

نومبر میں دنیا کی آبادی کتنی ہو جائے گی؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری

datetime 23  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )اقوام متحدہ کی ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ نومبر میں دنیا کی آبادی 8 ارب نفوس تک پہنچ جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے آبادی کے عالمی دن کے موقع اپنی ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس رپورٹ شائع کی ہے اور اس میں کہا ہے کہ 2023 تک بھارت چین کو پیچھے چھوڑ دے گا اور وہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔

اس موقع پراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لوگوں پر زوردیا کہ وہ ہماری مشترکہ انسانیت کو تسلیم کریں اورصحت میں حیرت انگیز پیش رفتوں پرشکرگزار ہوں جس نے عمر میں اضافہ کیا اور زچہ وبچہ کی شرح اموات کو ڈرامائی طور پر کم کیا ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انتونیوگوتریس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے کرہ ارض کی دیکھ بھال کرنے کی ہماری مشترکہ ذمہ داری کی یاد دہانی ہے اور اس بات پرغور کرنے کا لمحہ ہے کہ ہم اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ اپنے وعدوں سے کہاں پیچھے رہ گئے ہیں۔دنیا کی آبادی اس وقت 1950 کے بعد سے سب سے کم شرح سے بڑھ رہی ہے۔ یہ 2020 میں 1 فیصد سے بھی کم ہوگئی تھی۔ تاہم اقوام متحدہ کے تازہ ترین تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی آبادی 2030 تک 8.5 ارب، 2050 میں 9.7 ارب اور 2080 کی دہائی تک 10.4 ارب تک بڑھ سکتی ہے۔اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے اقتصادی و سماجی امور لیوڑین من نے کہا کہ عالمی آبادی میں اس تیزی سے اضافے کا مطلب یہ ہے کہ غربت، بھوک اور غذائی قلت کا مقابلہ کرنے کے لیے آگے بڑھنا زیادہ مشکل ہوگا۔لیوڑین من نے کہا کہ آبادی میں اضافے اور پائیدار ترقی کے درمیان تعلق پیچیدہ اور کثیرالجہت ہے۔آبادی میں تیزی سے اضافے سے غربت کا خاتمہ، بھوک اور غذائی قلت کا مقابلہ کرنا اور صحت اور تعلیم کے نظام کی کوریج میں اضافہ کرنا زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔لیوڑین من نے مزید کہا کہ اس کے برعکس، پائیدار ترقیاتی اہداف، خاص طور پر صحت،

تعلیم اور صنفی مساوات سے متعلق اہداف کے حصول سے عالمی آبادی میں اضافے کو سست کرنے میں مدد ملے گی۔رپورٹ سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ گذشتہ چند دہائیوں میں بہت سے ممالک میں پیدائش کی سطح نیچے آئی ہے اور اوسطا عالمی آبادی کا دو تہائی ایک ایسے ملک یا علاقے میں رہتا ہے

جہاں زندگی بھرمیں فی عورت شرح پیدائش 2.1 سے کم ہے۔رپورٹ کے مطابق 60 سے زیادہ ممالک یا علاقوں کی آبادی میں 2022 اور 2050 کے درمیان ایک فی صد یا اس سے زیادہ کی کمی کی توقع ہے۔اس کی وجہ شرح پیدائش کی مسلسل کم سطح اور کچھ معاملات میں ہجرت کی بلند شرح ہے۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…