لاہور( این این آئی)آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے دور میں ریلوے ٹریکس کی دیکھ بھال پرتوجہ دینے کے بجائے ٹرینوں کی رفتار کم کرنے کی
پالیسی سے صرف اضافی ایندھن کی مد میں ہی پونے دو ارب روپے اضافی خرچ ہوا۔آڈیٹرجنرل کی مالی سال 21-2020 رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے دور میں ریلوے ٹریکس کی دیکھ بھال پر توجہ دینے کے بجائے 2 سے 3 سال تک کے لئے ٹرینوں کی رفتار کم کرنے کی پالیسی اپنائی گئی اور سلو اسپیڈ پالیسی نے ادارے کا بھٹہ بٹھا دیا،اضافی ایندھن کی مد میں ملکی خزانے کو پونے 2 ارب روپے کا نقصان ہوا۔آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سلو اسپیڈ پالیسی کے حوالے سے ریلوے حکام تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ آڈٹ حکام نے سلو اسپیڈ پالیسی کے خاتمے اور ٹریکس کی فوری مرمت کی سفارش کردی ۔آڈٹ رپورٹ میں ریلوے کے اس ناقابل تلافی نقصان پر تحقیقات کرکے ذمہ داران کا تعین کرکے معاملہ اعلی ترین حکام کے سامنے اٹھانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔