پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب کے سب سے حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے پر کام شروع

datetime 23  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے مستقبل کے شہر ‘دی لائن’ کے تعمیراتی کام کا آغاز ہوگیا ہے۔یہ شہر سعودی عرب کے اربوں ڈالرز کے منصوبے نیوم کا حصہ ہے جو بحیرہ احمر کے قریب شمال مغربی حصے میں تعمیر کیا جائے گا۔ایک نئی ڈرون فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ صحرا میں اس شہر کے لیے کھدائی کی جارہی ہے۔صوبہ تبوک میں تعمیر کیے

جانے والا یہ شہر 200 میٹر چوڑی، 500 میٹر اونچی اور 170 کلومیٹر رقبے پر پھیلی ایک عمارت پر مشتمل ہوگا جس میں 90 لاکھ افراد رہائش پذیر ہوسکیں گے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جولائی 2022 میں اس شہر کے ڈیزائن کو جاری کیا تھا۔یہ دنیا کا پہلا شہر ہوگا جس میں توانائی کی ضروریات ماحول دوست ذرائع بشمول سولر اور ہائیڈروجن پاور سے پوری کی جائیں گی۔یہاں کوئی سڑک، گاڑی یا دھویں کا اخراج نہیں ہوگا، جبکہ تیز رفتار ٹرین سے لوگ ایک سے دوسری جگہ 20 منٹ کے اندر سفر کرسکیں گے۔ڈیزائن کو متعارف کراتے ہوئے سعودی ولی عہد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ ڈیزائن روایتی طرز تعمیر کو چیلنج کرتا ہے، دی لائن میں ان چیلنجز کا مقابلہ کیا جائے گا جن کا سامنا آج کی شہری زندگی میں انسانوں کو ہوتا ہے اور متبادل ذرائع سے زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔500 ارب ڈالرز کے نیوم منصوبے میں شامل اس شہر کو صوبہ تبوک کے صحرائی علاقے میں تعمیر کیا جارہا ہے۔سعودی عرب کو توقع ہے کہ نیوم منصوبے کی تعمیر کے بعد ہر سال 10 کروڑ سیاح اس کے مختلف حصوں کو دیکھنے کے لیے آئیں گے جس سے اربوں ڈالرز کی آمدنی ہوگی۔دی لائن کی تعمیر کا اعلان 2021 میں ہوا تھا مگر اب اس کی تعمیر کا آغاز ہوا ہے۔خیال رہے کہ نیوم میں تعمیر کیے جانے والے شہروں کو اے آئی سسٹمز پر چلایا جائے گا، روبوٹ ملازم ہوں گے، اڑنے والی ٹیکسیاں اور مصنوعی چاند بھی اس پراجیکٹ کا حصہ ہوں گے۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…