جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ، پاکستان نے حصہ نہیں لیا

datetime 14  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)روس کی جانب سے یوکرین کے 4 علاقوں کے غیر قانونی انضمام کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جس میں 143 ملکوں نے ووٹنگ کی حمایت کی تاہم پاکستان سمیت چند ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے تمام ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ

روس کے غیر قانونی اقدام کو تسلیم نہ کیا جائے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 اراکین میں سے رائے شماری میں 143 ممالک نے اس قرارداد کی حمایت میں جبکہ 5 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا البتہ پاکستان، چین، بھارت اور جنوبی افریقہ سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ سے گریز کیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر سرگیو کیسلٹسیا نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھومس گرین فیلڈ کے ساتھ موجود تھے جہاں انہوں نے کہا کہ قرارداد میں ووٹنگ کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ روس اقوام عالم کو نہیں دھمکا سکتا۔ووٹنگ کے دوران روس سمیت جن 4 ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا ان میں بیلاروس، نیکاراگو، جنوبی کوریا اور شام شامل ہیں۔رواں سال ستمبر میں روس نے ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے چار علاقوں کھیرسون، زپوریزہیا، لوہانسک اور ڈونیٹسک کو ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔قرارداد میں کہا گیا کہ یہ قرارداد روسی فیڈریشن کے اس نام نہاد ریفرنڈم کی مذمت کرتی ہے جو عالمی طور پر تسلیم شدہ یوکرین کی سرحد کے اندر کیا گیا۔جنرل اسمبلی میں ووٹنگ روس کی جانب سے گزشتہ ماہ 15 رکنی کونسل میں اسی طرح کی قرارداد کے خلاف ویٹو کے بعد کرائی گئی ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی رائے شماری روس کے لیے واضح پیغام ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال 24 فروری کو روسی فوجیوں کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اب تک جنرل اسمبلی نے 4 قراردادیں پیش کی گئی ہیں جس کے نتائج روس کے لیے بڑا دھچکا ہیں۔اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویسلے نبنزیا نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ یہ ووٹنگ سیاسی بنیادوں پر کرائی جارہی ہے جو واضح اشتعال انگیزی ہے، یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کو جمہوری طور پر حل کرنے کے بجائے یہ اقدام اس بحران کے سفارتی حل کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ میں چینی سفیر جین شونگ نے کہا کہ چین کی جانب سے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا گیا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ قرارداد پیش کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے کوئی بھی اقدام ایسا ہونا چاہیے جو اشتعال انگیزی میں کمی لانے، مذاکرات کی جلد از جلد بحالی اور بحران کے سیاسی حل کے لیے سازگار ہو۔11اکتوبر کو امریکا سمیت مغربی ممالک نے ایک آن لائن اجلاس میں شرکت کی تھی جس میں جنرل اسمبلی میں 12 اکتوبر کی رائے شماری پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، اجلاس میں 100 سے زائد ممالک کے سفیر موجود تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…