بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

حکومتی پالیسیوں ، ٹیکسوں میں تبدیلی کی وجہ سے درآمد کی گئی سینکڑوں گاڑیاں بندرگاہوں پر پھنس گئیں

datetime 13  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)حکومتی پالیسیوں اور ٹیکسوں میں تبدیلی کی وجہ سے درآمد کی گئی سیکڑوں گاڑیاں بندرگاہوں پر کھڑی کھڑی خراب ہونے لگیں۔حکومت کی جانب سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے حوالے سے گزشتہ چند ماہ میں ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کے اسٹرکچر میں متعدد بار تبدیلی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں پرانی کاروں پر ٹیکسز اور ڈیوٹیوں کی شرح میں اس حد تک غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے کہ

باہر سے پرانی کاریں منگوانے والے بندرگاہوں پر کاریں پہنچنے کے باجود اپنی کاریں کلیر نہیں کر پارہے۔درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ بندگاہوں پر ایک ہزار سے زائد کاریں پھنس گئی ہیں جو کھڑی خراب ہورہی ہیں ،یہ گاڑیاں گزشتہ چار ماہ کے عرصے میں پہنچی ہیں۔آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ایک لیٹر بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں اس مسئلے کے حل میں تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لئے جو اقدامات کئے ہیں اس میں استعمال شدہ گاڑیوں کا معاملہ مختلف ہے کیونکہ پرانی گاڑیوں کی ضمن میں ملک سے قیمتی زر مبادلہ باہر نہیں جاتا بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے رشتہ داروں کو گاڑیاں گفٹ کے طور پر بھیجتے ہیں اور اس پر ٹیکسز اور ڈیوٹیوں کی ادائیگی بھی باہر سے ہی ڈالر میں کی جاتی ہے جس سے ڈالر باہر نہیں جاتے بلکہ ملک کے اندر آتے ہیں۔موٹر ڈیلرز کے مطابق حکومت کی جانب سے19اگست کو 800سی سی اور اس سے اوپر کی استعمال شدہ گاڑیوں پر 100فیصد سرچارج لگایا گیا۔ 22 اگست کو 1800سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 70 فیصد سے بڑھا کر 100فیصد کی گئی

اور 600 سی سی سے 1500سی سی تک کی کاروں پر ریگولیٹری ڈیوٹی جو پہلے صفر تھی اسے 100 فیصد کردی گئی اسی طرح ہائبرڈ اور الیکٹرک کاروں پر بھی 100 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی۔ اسی طرح ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح بھی 7فیصد سے بڑھا کر 35فیصد تک کردی گئی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کو بھیجے گئے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پہلے سے 90فیصدتا375فیصد ٹیکسزعائد ہیں حالیہ سرچارج،ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اس کے اوپر لگائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…