ذرائع کے مطابق سیف اللہ نیازی کو ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے گرفتار کیا گیا۔ سیف اللہ نیازی پر ’نامنظور‘ ویب سائٹ چلانے کا الزام ہے۔ یہ ویب سائٹ غیرقانونی طور پر فنڈ ریزنگ کے لئے استعمال کی جاتی تھی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم اس سے قبل
سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پربھی چھاپہ مار چکی ہے۔ سائبر کرائم کی جانب سے سیف اللہ نیازی کا لیپ ٹاپ اور ایک موبائل فون بھی قبضے میں لیا گیا تھا۔پی ٹی آئی کے رہنما افتخار درانی نے بیان میں کہا کہ سینیٹر سیف اللہ نیازی کو سینیٹ کے احاطے سے اغوا کرلیا گیا۔ پہلے بھی ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا اور ذاتی سامان تحویل میں لے لیا گیا تھا۔ قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں آج تک پاکستان میں ایسا نہیں ہوا۔ فواد چودھری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سینیٹ کے احاطے سے سینیٹر کو اٹھا لیا گیا؟ ملک میں اتنی بڑی فسطائیت کبھی نازل نہیں ہوئی، چیئرمین سینیٹ سینیٹر سے متعلق عمل کا نوٹس لیں۔رہنما تحریک انصاف شہباز گل نے لکھا کہ سینیٹر سیف نیازی کی سینیٹ کے احاطہ سے گرفتاری اس حکومت کی ایک اور سفاکانہ حرکت ہے۔ یہ بات ایک بار پھر یہ ثابت کر رہی ہے کہ اس حکومت کے دن پورے ہو چکے اور ان کے پاس سوائے اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے اور کوئی بیانیہ نہیں رہ گیا۔