کراچی (آن لائن) پاکستانی کرنسی روپیہ جس تیزی سے اپنی ہمیت کھو رہاہے اسے مضبوط رکھنے میں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کرپائے ہیں۔تفصیلات کے مطابق یکم جنوری 2022 سے پاکستانی کرنسی تقریباً 26 فیصد تک گر گئی ہے اورانٹر بینک اوراوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر تیزی کے ساتھ روپے کو روندتا ہوا250 روپے کے قریب پہنچ چکا ہے۔روپیہ تنزلی کے اعتبار سے پاکستان عالمی نقشے میں پانچویں بدترین کرنسی ہے۔ دنیا بھر میں سری لنکا کی کرنسی کا بدترین کرنسی میں 45 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ روس 37فیصد، ارجنٹائن 28فیصد اور ترکی 27فیصد کے ساتھ سرفہرست ممالک میں شامل ہیں۔خطے میں دیگر ممالک میں بنگلہ دیش 17.5فیصد، چین 9فیصداور بھارت 6.8 فیصد شامل ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں