اسلام آباد ٗ کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کا چوتھا لانگ مارچ یا دھرنا،وفاقی پولیس نے زور و شور سے تیاریاں شروع کر دیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس نے صوبوں سے پولیس ، رینجرز اور ایف سی کے30 ہزار اہلکار مانک لئے ۔ذرائع نے بتایاکہ پنجاب سے 20ہزار خیبر پختونخواہ سے 4 ہزار اور6 ہزار نفری رینجرز مانگی گئی ہے۔
پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے علاوہ سینکڑوں کنٹینرز بھی لگائے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق داخلی راستوں پر کینٹرز کے ساتھ خندقیں بھی کھودی جائیں گی ، اضافی آنسو گیس کے شیل اور آنسو گیس پھینکنے والے ڈرونز بھی منگوائے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ایف سی کے تین ہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ بھی گئے ہیں،پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے ابھی تک نفری دینے کا فیصلہ نہیں کیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ شہریوں کو لاپتہ کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے،موجودہ حکومت کی کوشش ہے مسئلہ جلد حل ہو اس سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہورہی ہے،سوات میں دوبارہ دہشتگردی کی باتیں افواہ ہیں ہمارے سیکورٹی ادارے الرٹ ہیں،مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کا،عمران خان کو ہی پتہ ہوگا ہمت کریں اور نام بتا دیں جبکہ ایم کیو ایم کے کونیئرڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے رانا ثنااللہ کو لاپتہ افراد کی فہرست پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایسی بدنصیب ریاست میں رہتے ہیں جہاں لوگوں کو لاپتہ کرنا جرم تصور نہیں کیا جاتا،لاپتہ افراد کے معاملے پر ہر قانون سازی کرنے کو تیار ہیں، ہمارے احتجاج کو دہشت گردی کہنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔