ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سی پیک کے تحت 35.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے 63 منصوبے 2030 تک مکمل ہونگے

datetime 15  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت 35.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ کم از کم 63 منصوبے 2030 تک مکمل ہوں گے،گوادر میں اب تک 200 ملین ڈالر کے تین منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 230 ملین ڈالر کے 2منصوبے 2025 میں مکمل ہوں گے اور 150 ملین ڈالر کے 2

مزید منصوبے 2030 تک مکمل ہونے والے ہیں۔یہ بات چائنہ تھری گورجز سائوتھ ایشیا ء انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی پیک کے تحت 19 ارب امریکی ڈالر کے 27 منصوبے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔”پاکستان کے پاور سیکٹر اور اس کے مستقبل کا جائزہ”کے عنوان سے جاری رپورٹ کے مطابق 7.7 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے 27 منصوبے زیر تکمیل ہیں جو 2025 تک مکمل ہوں گے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تقریباً 27.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ مزید 36 منصوبے پائپ لائن میں ہیں جو 2030 تک مکمل ہو جائیں گے۔توانائی کے شعبے کی تفصیلات کے مطابق اب تک 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 11 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے چار منصوبے زیر تکمیل ہیں اور ان کے 2025 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔7.4 ارب ڈالر کے مزید 7منصوبے پائپ لائن میں ہیں اور ان کی 2030 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

رپورٹ کے مطابق انفراسٹرکچر کے شعبے میں 6.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 7منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 0.9 ارب ڈالر کے مزید 6منصوبے 2025 تک مکمل ہو جائیں گے جبکہ 10.4 ارب ڈالر کے 12 منصوبے 2030 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔اسی طرح گوادر میں اب تک 200 ملین ڈالر کے تین منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 230 ملین ڈالر کے 2منصوبے 2025 میں مکمل ہوں گے اور 150 ملین ڈالر کے 2مزید منصوبے 2030 تک مکمل ہونے والے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شناخت شدہ نو میں سے چار خصوصی اقتصادی زونز 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے 2025 تک مکمل ہو جائیں گے جبکہ باقی 5،ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے 2030 تک مکمل ہو جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق اب تک تقریباً چھ سماجی و اقتصادی منصوبے 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے مکمل ہو چکے ہیں ،90 ملین ڈالر کے 11 منصوبے 2025 تک مکمل ہو جائیں گے جبکہ 900 ملین امریکی ڈالر کے 10 منصوبے 2030 تک مکمل ہو جائیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر شعبے جیسے کہ بین الاقوامی تعاون، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی سی پیک کے میگا پراجیکٹ کے تحت شامل کیے گئے ہیں اور تیسرے فریق کی شرکت کے لیے منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…