لاہور (این این آئی ) لاہورہائی کورٹ میں پسند کی شادی کے کیس میں عدالت میدان جنگ بن گئی ، لڑکے کے رشتہ دار بپھر گئے اور لڑکے کو سسرالیوں کے ہمراہ جانے سے روکنے کے لئے ہاتھا پائی کرتے رہے۔لاہورہائی کورٹ میں پسند کی شادی کے کیس کی سماعت ہوئی،
جس میں لڑکی کے اہل خانہ نے بیٹی اور داماد کو گھر لے جانے کی استدعا کی۔کمرہ عدالت میں لڑکا ساس کے ہمراہ جانے سے انکار کرتا رہا، جس پر عدالت نے کہا شادی کی ہے تو بیوی کے ساتھ ساس کے ہمراہ سسرالیوں کے پاس جانے میں کیا رکاوٹ ہے۔لڑکے نے موقف میں کہا مجھے اپنے سسرالیوں سے جان کا خطرہ ہے، جس پر ساس کا کہنا تھا کہ میراخاوند فوت ہوچکابیٹی نے اپنی مرضی سے شادی کی داماد کوقبول کرتی ہوں۔ساس نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ میری وجہ سے داماد کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی، ساس کے بیان کے بعد لڑکے نے بیوی کے ہمراہ ساس کے ساتھ جانے پر آمادگی کا اظہار کیا۔کمرہ عدالت سے باہر لڑکے کے رشتہ دار بپھر گئے اور لڑکے کو سسرالیوں کے ہمراہ جانے سے روکنے کیلئے ہاتھا پائی کرتے رہے۔عدالتی سکیورٹی پرمامور پولیس اہلکاروں نے لڑکے کے رشتے داروں کو تنبہیہ کرتے ہوئے لڑکے کو عدالتی حکم کے مطابق ساس کے ہمراہ جانے کی ہدایت کی۔ہاتھا پائی سے لڑکی نڈھال ہوکرزمین پربیٹھ گئی ، لڑکی نے بیان دیا کہ کسی نے اغوانہیں کیا منتظر نامی لڑکے سے پسند کی شادی کی۔خیال رہے لڑکی کی والدہ نے بیٹی کی بازیابی کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔