اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع سے متعلق بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی بات نہیں کی تھی، توسیع کی بات فوری انتخابات کے ساتھ مشروط ہے۔بنی گالا میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ
حکومت فوری انتخابات کا اعلان کرے اور نئی حکومت کے انتخاب تک آرمی چیف کا تقرر مخر کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کو مارچ تک لے جانے کے بالکل حق میں نہیں ہوں۔خیال رہے کہ گزشتہ نجی ٹی وی سے گفتگو میں نومبر میں آرمی چیف کے تقرر کے بیان سے متعلق سوال پر سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ یہ صاف اور شفاف انتخابات کروائیں، اگر جیت جائیں تو پھر اپنی مرضی سے نئے آرمی چیف کا تقرر کریں، جس کی گنجائش بن سکتی ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چند لوگوں نے اپنے مفادات کی خاطر ملکی سلامتی کو دا پر لگایا ہوا ہے، ہوسکتا ہے کہ میں ان لوگوں کے نام بھی بتا دوں، میں نے پاکستان کے لیے بات کی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ جو ادارہ ملکی مفاد کے ساتھ ہے میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کروانے کے مطالبے کا حوالے دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قوم کو آخری کال دینے کا معاملہ ستمبر سے آگے نہیں جائے گا۔انہوںنے کہاکہ یہ مجھے اس طرف دھکیل رہے ہیں کہ میں کال دوں گا، ان کو سمجھ نہیں آرہا کہ میرے اِن سوئنگ یارکر کو کیسے کھیلیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسلسل 5 ماہ جلسے کرکے قوم کا ٹمپریچر چیک کرلیا ہے، بوائلنگ پوائنٹ سے بس ذرا ہی نیچے ہے۔انہوں نے کہا کہ آج سب سے کہہ رہا ہوں کہ مجھے دیوار کے ساتھ لگا کر اسی طرف دھکیل رہے ہیں،
جہاں میرے پاس کال دینے کے علاوہ کوئی چوائس نہیں ہوگی۔گرفتاری کی رپورٹس کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ مجھے گرفتاری کا کوئی خوف نہیں ہے،
میں نے جیل میں پڑھنے کے لیے کتابیں بھی بیگ میں رکھ لی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جو کوئی پاکستان کے مفاد کے خلاف جائے گا، میں اس کے خلاف کھڑا ہوں گا۔انہوںنے کہاکہ یہ لنگڑی لولی حکومت اسٹیبلشمنٹ کے بغیر تو کچھ بھی نہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نہیں چاہتا اسٹیبلشمنٹ کی آڑ لے کر
کوئی ملک کو نقصان پہنچائے۔ججوں کے میرٹ پر تقرر کے حوالے سے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بہت ضروری ہے کہ ججوں کی تقرری بھی میرٹ پر ہو، عدلیہ کو ججوں کی تقرر کے لیے میرٹ پر مبنی میکانزم بنانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ
پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی میں میرٹ کا کوئی نظام نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز کا چوہدری نثار سے کیا مقابلہ ہے؟ چوہدری نثار کا سارا سیاسی تجربہ ایک طرف رہ گیا اور پارٹی مریم کے حوالے کردی۔
پنجاب میں سیاسی تبدیلی لانے کیلئے وفاقی حکومت کی کوششوں سے متعلق رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جو لوگ پنجاب حکومت گرانے کا سوچ رہے وہ ملک کے ساتھ مخلص نہیں۔