لاہور (این این آئی )فرانزک میڈیسن کے مضمون کو ایم بی بی ایس کے نصاب کا حصہ بنا کے ملک میں جرائم کی سائنسی بنیادوں پر تفتیش کی نئی راہیں کھول دی گئی ہیں جس کے نتیجہ میں کوئی جرم کرنے والا اَب سزا سے نہیں بچ سکے گا۔ یہ بات ستارہ گروپ کے میاں محمد ادریس نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر عزیز فاطمہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں نیشنل فرانزک ڈے کے
سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس تقریب میں فیصل آباد کے ریجنل پولیس آفیسر ڈاکٹر معین مسعود نے بھی خاص طو رپر شرکت کی۔ میاں محمد ادریس نے کہا کہ میڈیکل کے اس مضمون کو انصاف کے نظام میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ اَب ڈاکٹر جہاں دکھی انسانیت کی خدمت کریں گے وہاں جرائم پیشہ عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے سلسلہ میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے تھرڈ ائیر کے طلبہ کیلئے اس مضمون کو نصاب کا حصہ بنانے کے سلسلہ میں عزیز فاطمہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی انتظامیہ کے جراتمندانہ اقدام کو بھی سراہا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ پولیس کے شعبہ سے وابستہ افراد اس نصاب کو مزید بہتر بنانے کے سلسلہ میں اپنی آرا اور سفارشات بھی پیش کریں گے۔ آر پی او ڈاکٹر معین مسعود نے کہا کہ فیصل آباد میں جرائم کی سو فیصد detection کیلئے فرانزک کا شعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے مگر اَب تک ہم کرائم سین سے ملنے والے سیمپل لاہور بھیجتے تھے جن کے آنے میں کئی دن لگ جاتے تھے۔ تاہم اَب یہاں فرانزک سیمپل کا کو لیکشن سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جبکہ یہاں فرانزک لیب کے قیام کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کیسوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ انصاف کی فراہمی کیلئے ڈاکٹروں کی رپورٹ کو مسلمہ حیثیت حاصل ہے۔ اس موقع پر سال سوم کے طلبہ نے فرانزک میڈیسن کے پراجیکٹ پیش کئے جن میں آتشی اسلحہ، خودکشی، بم دھماکے، گھریلو تشدد، سٹریٹ کرائمز، سانس گھٹ کر مرنے اور میڈیکو لیگل کے بارے میں دیگر کیس شامل ہیں۔ فرانزک ڈے کی اس تقریب میں فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی،Independent میڈیکل کالج، ابوا میڈیکل کالج اور یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ڈاکٹروں اور طلبہ نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔