اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے شہری حسیب حمزہ لاپتہ ہونے پر آئی ایس آئی ،آئی بی ،ایم آئی ،سپیشل برانچ اور انٹیلی بیوروکے سیکٹر کمانڈرز کو آج بدھ کو طلب کرلیا اورریمارکس دیئے کہ 11:30 منٹ پر لاپتہ شہری کو عدالت پیش کریں
ورگرنہ ریاست کی ناکامی کی وضاحت کریں۔آئی جی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ حسیب حمزہ کی گْمشدگی پر ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ ناقابل برداشت ہے،لاپتہ افراد سے متعلق پہلے ایک فیصلہ موجود ہے ،فیصلے میں قرار دیا تھا آئی جی اور متعلقہ افسران ذمہ دار ہوں گے، یہ عدالت اب اس فیصلے کے مطابق ہی جائے گی، آئی جی اسلام آباد نے عدالت سے استدعا کی کہ شہری کی بازیابی کیلئے زیادہ مہلت دی جائے جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ آج ساڑھے گیارہ بجے تک پیش کریں ،یہ عدالت آپ پر اعتماد کر رہی ہے کہ لاپتہ شہری کو پیش کریں گے ،اس عدالت کی حدود میں یہ سب برداشت نہیں کیا جائے گا ،وزیراعظم اس عدالت میں لاپتہ افراد کیسز میں پیش ہو چکے ہیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا کی بہترین ایجنسیوں کیلئے کوئی مسئلہ نہیں کہ اسے پیش نہ کر سکیں ،اگرشہری بازیاب نہ ہوا توہر ایک کو بلا کر اس کیخلاف کارروائی کریں گے، ایم آئی، آئی ایس آئی، آئی بی سب پیش ہو کر ریاست کی ناکامی کی وضاحت کریں گے، شہری کی عدم بازیابی پر آج ایم آئی، آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈرز ، اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کے سیکٹر کمانڈرز کو طلب کرلیا،عدالت نے کیس کی سماعت آج دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔